|

وقتِ اشاعت :   August 7 – 2014

لاہور: پاکستان عوامی تحریک (پی ٹی آئی) کے ایک ہزار سے زائد کارکن اور حامی ڈاکٹر طاہر القادری کی رہائش گاہ واقع ماڈل ٹاؤن کے باہر جمع ہو گئے ہیں۔ جمعرات کو تین سو زائد خواتین کارکنان بھی ہی ٹی آئی سربراہ کے گھر کے باہر لگائے گئے خیموں میں موجود ہیں۔ پارٹی کے یوتھ ونگ کے جوشیلے کارکن بھی ہاتھوں میں حفاظتی شیلڈز اور سر پر ہیلمٹ پہنے منہاج القرآن سیکریٹریٹ کے اطراف گشت کر رہے ہیں۔ جبکہ ماڈل ٹاؤن میں ڈاکٹر طاہر القادری کے گھر کو جانے والی سڑکوں کو بھی سیل کردیا گیا ہے۔ پاکستان عوامی تحریک کے کارکنوں کی موجودگی پنجاب بھر میں پی اے ٹی کے کارکنوں کے خلاف کریک ڈاؤن اور مختلف شہروں سے درجنوں کارکنوں کی گرفتاری کے ردعمل کے طور پر سامنے آئی ہے۔ ۔ مختلف شہروں سے عوامی تحریک کے کارکنوں کو گرفتار کیا گیا ہے اور مظفرگڑھ، گوجرانوالہ اوربورے والا میں تحریک منہاج القران کے کارکنوں کے خلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن میں متعدد گرفتاریاں عمل میں آئی ہیں۔ ۔ دوسری جانب عوامی تحریک کے کارکنوں کو بھی حالات سے نمٹنے کے لیے پوری طرح تیار رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ علامہ طاہرالقادری نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے ظلم کا سلسلہ جاری رہا تو یوم شہداء، یوم انقلاب کے دن میں بدل جائے گا۔ لاہور میں اپنی رہائش گاہ پر میڈیا سے گفتگو کرتے طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ صوبہ بھر میں پولیس ہمارے کارکنوں کو گرفتار کر رہی ہے، پنجاب حکومت کوامن سے کوئی دلچسپی نہیں، ہم نے یوم شہداء کے پرامن ہونے کی گارنٹی دی تھی مگر پنجاب حکومت نے امن اور قانون کو توڑا ہے۔ طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ حکومت امن کو ہماری کمزوری نہ سمجھے اور پولیس ظلم سے باز رہے، حکمرانوں کا اقتدار چند دن کا مہمان ہے اور ایسا نہ ہو کہ 10 اگست کو یوم شہدا، یوم انقلاب بن جائے۔ سربراہ عوامی تحریک کا یہ بھی کہنا تھا کہ ماڈل ٹاؤن کے چودہ شہدا اور نوے زخمیوں کی آج تک ایف آئی آردرج نہیں کی جبکہ اُن کی تقریر پر چند گھنٹوں میں مقدمہ درج کرلیا گیا۔ قادری نے کہا کہ صورتحال پر غور کے لیے اتحادی و ہم خیال سیاسی جماعتوں کا آج بروز جمعرات ہنگامی اجلاس بلا لیا ہے جس کے بعد آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔ متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے موجودہ صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مسئلے کو افہام وتفہیم سے حل کرنے پر زور دیا ہے۔ اُن کا کہنا ہے کہ طاقت کا بے دریغ استعمال مزید مسائل پیدا کرے گا۔ ادھر مجلس وحدت مسلمین کے راجہ ناصر عباس نے بھی حکومتی اقدامات کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسے اوچھے ہتھکنڈوں سے عوامی احتجاج کو نہیں روکا جا سکے گا اور خبردار کیا کہ طاقت کے استعمال پر بھیانک نتائج سامنے آ سکتے ہیں۔ ؎