|

وقتِ اشاعت :   August 12 – 2014

اسلام آباد : وفاقی حکومت نے جمہوریت کو بچانے کی ذمہ داری اسلام آباد پولیس کے کندھوں پر ڈال دی۔ یہ فیصلہ وزیر داخلہ چوہدری نثار کی سربراہی میں ہونے والے ایک اعلیٰ سطح کے اجلاس میں کیا گیا ہے، جس میں اسلام آباد و راولپنڈی کی سیکیورٹی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ وزیر داخلہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ پولیس جمہوری نظام کا دفاع کرنے کے لیے کمربستہ ہوجائے۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان کو صومالیہ، عراق یا لیبیا نہیں بننے دیں گے، قانون کے دائرے میں ہر قسم کی سیاسی سرگرمیوں کا احترام کیا جائے گا۔ انھوں نے کہا کہ لوگوں کو شہید اور گردنیں اڑانے والوں کو کھلا نہیں چھوڑ سکتے اور نہ ہی دارالحکومت پر دھاوا بولنے اور عام شہریوں کو نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں دیں گے۔ وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ریڈ زون میں غیرمتعلقہ افراد کے داخلے پر پابندی عائد ہوگی، اگر پرتشدد ہجوم کو اسلام آباد آنے کی اجازت دی گئی تو ہر ماہ ہی اس طرح کے مظاہرین حکومت پر قبضے کے لیے اسلام آباد پر حملہ کردیں گے۔ اس سے پہلے وزیر داخلہ نے ایک پریس کانفرنس بھی کرنا تھی لیکن نامعلوم وجوہات کی بناء پر اسے منسوخ کر دیا گیا۔ چوہدری نثار نے تمام پولیس اہلکاروں کو آج رات دس بجے طلب کرلیا ہے۔ ڈان نیوز ٹی وی نے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ تمام پولیس اہلکار منگل کو رات دس بجے پولیس لائن ہیڈ کوارٹر میں جمع ہوں گے، جہاں وزیرداخلہ چوہدری نثار ان سے خطاب کریں گے۔