۔ — فائل فوٹو

|

وقتِ اشاعت :   August 13 – 2014

کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)کوئٹہ کے علاقے سیٹلائٹ ٹاؤن میں جھنڈے فروخت کرنے والے اسٹال پر دستی بم حملے میں چار بچوں سمیت تیرہ افراد زخمی ہوگئے، خضدار میں تحصیلدار آفس کے قریب دھماکا ہوا،قلات اور رکھنی میں بھی راکٹ حملے اور سیکورٹی فورسز کی چیک پوسٹوں پر فائرنگ کی گئی تاہم ان واقعات میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ نصیرآباد میں پانچ کلو وزنی بم ناکارہ بناکر دہشتگردی کی کوشش ناکام بنادی گئی۔پولیس کے مطابق کوئٹہ میں تھانہ سیٹلائٹ ٹاؤن کی حدود منی مارکیٹ بلاک نمبر دو میں گول مسجد کے قریب جھنڈے فروخت کرنے اسٹال پر نامعلوم موٹر سائیکل سوار ملزمان نے دستی پھینکا۔ جو اسٹال کے قریب ہی گر کر زور دار دھماکے سے پھٹ گیا۔ واقعہ میں چار بچوں سمیت تیرہ افراد زخمی ہوگئی۔ سات سالہ محمد امین ولد آغا خان اچکزئی سکنہ پشتون آباد، آٹھ سالہ کلیم اللہ ولد نائب خان اچکزئی سکنہ پشتون آباد، دس سالہ ثناء اللہ ولد شائستہ خان ،محمد اسامہ ولد عمر عزیز قیصرانی سکنہ سیٹلائٹ ٹان، جان محمد ولد لال محمد اچکزئی ، محمد سلیم ولد عبدالرشید خلجی سکنہ پشتون آباد، اسٹال مالک زمری ولد امان اللہ اچکزئی اور اس کے دو بھائی مجاہد اور جہانگیر، شربت خان ولد خاکی شاہ ، چار سالہ نوید ولد گل آغا رخشانی سکنہ ڈبل روڈ، محمد آصف ولد محمد حسین جھٹ سکنہ ملتان شامل ہیں۔ دھماکے سے ایک موٹر سائیکل، ایک سائیکل اور اسٹال پر پڑے سامان کو نقصان پہنچا جبکہ قریبی دکانوں اور عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے ۔اطلاع ملتے ہی پولیس فرنٹیئر کور اور بم ڈسپوزل اسکواڈ موقع پر پہنچ گیا۔ علاقے کو گھیرے میں لیکر زخمیوں کو قریبی نجی ہسپتال پہنچا یا گیا جہاں ابتدائی طبی امداد کے بعد انہیں سول اسپتال پہنچایاگیا ۔ یاد رہے کہ چوبیس کوئٹہ میں پاکستانی پرچم فروخت کرنیوالی دکانوں اور اسٹالوں پر تیسرا بم حملہ ہے ۔ان حملوں کے دوران اب تک ایک شخص جاں بحق اور تیس سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔ صوبائی وزیر داخلہ میر سرفراز بگٹی نے سٹیلائٹ ٹان میں ہونے والے بم دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کچھ شرپسند عناصر جشن آزادی کے موقع پر بے گناہ شہریوں کو نشانہ بنارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ہر صورت جشن آزادی کو منائے گی اور جو عناصر ملک دشمن سرگرمیوں میں ملوث ہیں ان کے خلاف جلد ایکشن لیا جائے گا۔ ادھر ضلع قلات میں کوہ سیاہ پر قائم پولیس چیک پوسٹ پر نامعلوم افراد نے نامعلوم سمت سے یکے بعد دیگرے چار راکٹ داغے جو چیک پوسٹ سے دور خالی میدان میں گرے۔ پولیس نے بھی جواب میں فائرنگ کی تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ بدھ کی ضلع بارکھان کے علاقے رکھنی میں واقع سیکورٹی فورسز کی چیک پوسٹ پر نا معلوم افراد نے مغربی پہاڑوں سے فائرنگ کر دی ۔سیکورٹی فورسز کی جوابی کاروائی پر حملہ آور فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے فائرنگ سے کسی قسم کے نقصان کی اطلاع نہیں ملی ۔ضلع خضدار کی تحصیل نال میں نامعلوم افراد نے تحصیلدار کے دفتر کے عقب میں دیسی ساختہ بم نصب کر رکھا تھا جس کے پھٹنے سے دفتر کو جزوی نقصان پہنچا تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ دوسری جانب ضلع نصیرآباد کی تحصیل ڈیرہ مرادجمالی کے قریب میرحسن روڈ پر گوٹھ کریم بخش بگٹی کے مقام پر منگل اور بدھ کی درمیانی شب پولیس نے سڑک کے کنارے پانچ کلو دھماکہ خیزمواد برآمد کرلیا۔ بم ڈسپوزل اسکواڈ نے موقع پر پہنچ کر بم کو ناکارہ بنادیا ۔ پولیس تھانہ سٹی کی حدود میں خدا بدان میں نامعلوم افرا دنے محکمہ صحت کے ملازم ستائیس سالہ حمزہ ولد یاسین بلوچ کو نامعلوم موٹر سائیکل سوارون نے فائرنگ کرکے قتل کردیا۔ وجہ عناد معلوم نہ ہوسکی۔