|

وقتِ اشاعت :   August 13 – 2014

ملتان: پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کے تین رکنی وفد نے اپنے صدر کو منا لیا ہے اور ان کی عمران خان سے ٹیلی فون پر گفتگو کے بعد تمام اختلافات اور ختم ہو گئے ہیں۔ جاوید ہاشمی سے ملاقات کرنے والے وفد میں ڈاکٹر عارف علوی، پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر محمود الرشید اور عمر ڈار شامل تھے۔ ملاقات کے بعد صحافیوں سے گفتگو میں جاوید ہاشمی کا کہنا تھا کہ عمران خان سے اختلافات ختم ہو گئے ہیں اب لانگ مارچ کی قیادت میں کروں گا، عمران خان نے ٹیکنو کریٹس کی حکومت کا جو مطالبہ کیا تھا مجھے اس پر تحفظات تھے جس پر بات ہو گئی ہے عمران خان نے تسلیم کیا ہے کہ انہوں نے غلطی سے یہ مطالبہ کیا تھا۔ جاوید ہاشمی نے بتایا کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے ٹیکنو کریٹس کی حکومت کے حوالے سے میڈیا میں بھی وضاحت کر دی ہے میں عمران خان کی وضاحت سے مطمئن ہوں۔ انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ حکومت کے بعد جو حکومت بھی بنے گی وہ غیر جانبدار ہوگی، لانگ مارچ سے مارشل لاء نہیں آئے گا اس کی سب سے بڑی ضمانت جاوید ہاشمی اور عمران خان ہیں۔ پاکستان تحریک انصاف کے صدر نے حکومت کو متنبہ کرتے ہوئے کہ حکومت نے لانگ مارچ روکنے کے لیے جو کنٹینرز لگائے یہ عوام کی آزادی سلب کے مترادف ہیں ان کو فوری طور پر ہٹایا جائے۔ انہوں کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے احتجاج کو کامیاب بنانے کے لیے ایک ماہ سے کام کر رہا ہوں، میں یہ چاہتا تھا کہ ہم اپنے احتجاج پر شکوک وشبہات پیدا نہ ہونے دیئے جائیں،مارشل کوئی لگانے کی کوشش کی گئی تو میری لاش سے گزرنا ہوگا، ہمارے لیے حکومت اور وزارتیں اہم نہیں ہیں بلکہ آئین اہم ہے۔