اسلام آباد: چودہ اگست کو تحریک انصاف کے آزادی مارچ اور عوامی تحریک کے انقلاب مارچ کو روکنے کے لیے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے داخلی اور خارجی راستوں کو کو بند کردیا گیا ہے۔
گزشتہ رات سے ہی اسلام آباد آنے جانے والے تمام راستوں کو کنٹینرز اور خار دار تاریں لگا کر سیل کردیا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اس سلسلے میں اسلام آباد موٹر وے کو بھی ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بند کیا جاچکا ہے۔
اسلام آباد شہر کی اہم سڑکوں پر کنٹینرز لگا کر پولیس کی بھاری نفری کو تعینات کیا گیا ہے، تاکہ کسی کو بھی اسلام آباد داخلے کی اجازت نہ دی جائے۔
اسلام آباد میں موجود ڈان نیوز کے نمائندوں کے مطابق سیکیورٹی خدشات کے باعث شہر میں قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں کی نفری میں مزید اضافہ کردیا گیا ہے۔
اسلام آباد شہر کی سیکیورٹی کے لیے پنجاب پولیس کے علاوہ آزاد کشمیر سے بھی مزید اہلکاروں کی نفری کو طلب کیا گیا ہے، جبکہ اس کے علاوہ نیم فوجی دستے بھی اپنی ذمہ داریاں سرانجام دے رہے ہیں۔
وزارتِ داخلہ میں ذرائع کا کہنا ہے کہ اسلام آباد میں لانگ مارچ کے دوران ممکنہ دہشت گردی کا خدشہ ہے، جس کے باعث سیکیورٹی کو مزید سخت کرتے ہوئے پنجاب اور دوسرے صوبوں سے بھی قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں کی اضافی نفری کو بھی طلب کیا جا رہا ہے۔
واضح رہے کہ اس قبل اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ کی جانب سے پولیس کی چھٹیاں منسوخ کرتے ہوئے شہر میں تین مہینے کے لیے دفعہ 114 نافذ کی جاچکی ہے۔