آئی جی بلوچستان محمد عملیش کا کہنا ہے کہ دہشت گرد ایئر بیس کے گرد موجود حفاظتی باڑ کاٹ کر اندر داخل ہوئے اور تین دہشت گردوں نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔ محمد عملیش کےمطابق تمام دہشت گرد نوجوان تھے، جن میں سے ایک کی داڑھی تھی اور بال بڑے تھے۔ آئی جی پنجاب کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی فورسز نے کامیاب آپریشن کر کے ملک کو ایک بڑے سانحے سے بچا لیا ہے۔ محمد عملیش کے مطابق اس آپریشن کے دوران دس دہشت گردوں کو ہلاک جبکہ ایک کو زخمی حالت میں گرفتار کرلیا گیا ۔ آپریشن میں سیکیورٹی فورسز کے بھی گیارہ اہلکار زخمی ہوئے، جن کی حالت خطرے سے باہر ہے۔ سپریٹنڈنٹ پولیس عمران قریشی نے ڈان ڈاٹ کام کو بتایا کہ آپریشن جمعے کو علی الصبح مکمل کیا گیا۔ عمران قریشی کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے پانچ مشتبہ افراد کوسمنگلی ایئر بیس پر حملے کے شبہہ میں گرفتار بھی کرلیا ہے اور ان سے تفتیش کی جا رہی ہے۔ پولیس کے مطابق پانچ مبینہ دہشت گرد سمنگلی ایئر بیس پر حملے کے دوران سیکیورٹی فورسز کی فائرنگ سے ہلاک ہوئے، جبکہ پانچ دہشت گردوں کو کوئٹہ کنٹونمنٹ میں واقع خالد ایئر بیس پر ہلاک کیا گیا۔ بلوچستان کے ہوم منسٹر سرفراز بگٹی نے ڈان ڈاٹ کام کو بتایا کہ دہشت گردوں کی عمریں 25 سے 30 برس کے درمیان تھیں۔ سرفراز بگٹی کے مطابق ہلاک ہونے والے مبینہ دہشت گرد ازبک باشندے معلوم ہوتے ہیں۔ دہشت گردوں کے حملے کے بعد کوئٹہ ایئرپورٹ کو بند کردیا گیا تھا، تاہم اب اسے کھول دیا گیا ہے۔ ایئرپورٹ کے اردگرد سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے ہیں تاکہ کسی نا خوشگوار واقعے سے بچا جا سکے۔ کوئٹہ میں مارے جانے والے دہشت گردوں سے بڑی تعداد میں اسلحہ اور بارودی مواد بھی برآمد ہوا ہے، جس میں خودکش جیکٹس ، گیارہ راکٹ، پیٹرول بم ، فاسفورس بم جب کہ دو من کے قریب دھماکا خیزمواد شامل ہے۔#Quetta update:Quetta Airport/ Samugli Base operational and open.Terrorists attempted to dampen our #Azadi spirit last night,badly failed — AsimBajwaISPR (@AsimBajwaISPR) August 15, 2014
کوئٹہ ایئر بیس حملہ: کالعدم تحریک طالبان نے ذمہ داری قبول کرلی
وقتِ اشاعت : August 15 – 2014