تربت: وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا ہے کہ ہم نے بلوچ ساحل وسائل کے دفاع کا حلف لیا ہے اس سے انحراف نہیں کرسکتے ہمیں ہدف تنقید بنانے والے کل بھی آمرانہ قوتوں کے ساتھ تھے اور آج بھی غیر جمہوری قوتوں کا ساتھ دیتے ہوئے جمہوری نظام کیلئے برسرپیکار ہیں ہم بلوچستان کو تعلیم یافتہ مضبوط و مستحکم بنانے کیلئے کوشاں ہیں تعلیم یافتہ بلوچستان سے وہ قوتیں زیادہ خوفزدہ ہیں جنہوں نے ہمیشہ اپنے مفادات کے تحفظ کیلئے بلوچستان کو پسماندہ و محروم رکھا ان خیالات کا اظہار انہوں نے تربت میں مولا بخش دشتی کی برسی کی مناسبت سے منعقدہ جلسہ عام سے خطاب کے دوران کیا وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ فدا بلوچ ،نسیم جنگیان مولابخش دشتی عبدالخالق لانگو جیسے نظریاتی قومی سیاسی رہنماؤں نے جمہوریت کیلئے آمرانہ قوتوں کا مقابلہ کیا اور کارکنوں اور عوام کو محض دلفریب جذباتی نعروں کی بجائے سیاسی و قومی شعور دیاہم ان کی سوچ و فکر پر عمل پیرا ہیں بلوچستان میں تعلیمی انقلاب برپا کرنے کے خواہاں ہیں اس لئے تعلیمی بجٹ کو 26فیصد تک کا اضافہ کیا تین میڈیکل کالجز ،چھ جامعات تین انٹر میڈیٹ بورڈز کا قیام انقلاب کی جانب پیش رفت ہے بلوچستان کا ہر بچہ اسکول میں ہوگا تعلیمی پسماندگی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے کیونکہ بلوچستان کی ترقی و خوشحالی کی راہ میں رکاوٹ ہے اور تعلیم یافتہ بلوچستان ان موقع پرست و مفاد پرست و استحصالی قوتوں کیلئے زیادہ خطرناک ہوگا جنہوں نے ہمیشہ اپنے مفادات کے تحفظ کیلئے بلوچستان کو پسماندگی و محرومی کی دلال میں دھکیلے رکھا انہوں نے کہا کہ ہم نے یہ عہد کیا کہ کرپشن کریں گے اور نہ ہی کسی کو کرنے دیں گے تعلیم یافتہ بلوچستان میں بدعنوان عناصر کیلئے کوئی گنجائش نہیں ہوگی انہوں نے کہا کہ بلوچ عوام اور سرزمین سے وابستگی کیلئے ہمیں کسی کے سرٹیفکیٹ کی کوئی ضرورت نہیں مولا بخش دشتی جیسے قومی و نظریاتی ساتھی کو شہید کرنے والوں نے بھی غداری کا سرٹیفکیٹ دیا لیکن ہمارے شہداء جس طرح محب وطن اور قوم دوست تھے ہم بھی محب وطن ہیں اور اپنے عوام کے روشن مستقبل اور ساحل وسائل کے تحفظ کا حلف لیا ہے اس سے ایک انچ پیچھے نہیں ہٹیں گے بلوچستان میں معاشی استحکام کے حوالے سے کوشاں ہیں ہر ممکن اقدامات کرتے ہوئے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے جارہے ہیں ہم تباہ حال انفراسٹراکچر کی بحالی کے حوالے سے صرف اور صرف اس لئے کوشاں ہیں کہ ہم سمجھتے ہیں کہ اگر مکران کے زمینداران و کاشت کاران کو کھجور کا مناسب معاوضہ ملے تو کوئی چھوٹی نوکری کے پیچھے نہیں پڑے گا پسنی فش ہاربر کو قابل استعمال بنارہے ہیں نیشنل پارٹی قومی جماعت ہے رنگ نسل ذات پات اور مذہب کی تفریق سے بالا ہو کر بلوچستان میں استحصال سے پاک ایک ایسے پر امن جمہوری معاشرے کی تشکیل کیلئے کوشاں ہیں جہاں بسنے والے تمام انسانوں کو برابری کی بنیاد پر بنیادی حقوق حاصل ہوں اور جو قوتیں ہمیں ہدف تنقید بنا رہی ہیں عوام نے انہیں مسترد کردیا ہے وہ اپنے گریبان میں جھانکیں جو کل پرویز مشرف کے ساتھ تھیں پرویز مشرف نے بلوچستان میں آپریشن کیا انہی کی جارحانہ پالیسیوں کی وجہ سے حالات اس نہج تک پہنچے آج انہی سیاسی یتمیوں نے جمہوری نظام کو نقصان پہنچانے کیلئے غیر جمہوری قوتوں کا ساتھ دینے کا فیصلہ کیا ہے ہم کل بھی جمہوریت اور عوام کی بالادستی کی جنگ لڑرہے تھے آج بھی جمہوری نظام کے دفاع کے حوالے سے ملک کی تمام سیاسی و جمہوری جماعتوں کی صف میں شامل ہیں غیر جمہوری و استحصالی قوتوں کے خلاف ہماری جدوجہد جاری رہے گی۔