اسلام آباد: پاکستان عوامی تحریک (پی اے ٹی) کے سربراہ طاہر القادری نے کہا ہے کہ حکومت کے ساتھ دو بار مذاکرات کیے ہیں دونوں بار مذاکرات میں ڈیڈلاک حکومت کی طرف سے ہوا۔
اسلام آباد میں پارلیمنٹ ہائوس کے سامنے دھرنے میں ملی یکجہتی کونسل کے وفد اور چوہدری برادارن سے ملاقات ختم کے بعد کارکنوں سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہیدوں کے خون کا بدلہ پی اے ٹی کا پہلا مطالبہ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بات سننے اور سنانے کے لیے تیار ہیں، مذاکرات سے جو بھی راستہ نکلے حق ضرور ملے گا، اگر ہمیں حق نہیں ملا تو سب سے پہلی شہادت میری ہوگی۔
طاہر القادری نے کہا کہ عوامی تحریک مذاکرات کی قائل ہے، مذاکرات میں تعطل کے ذمہ دار حکمران ہیں، نواز اور شہباز شریف میرے دروازے پر آئیں تو دھکے دے کر نہیں نکالوں گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ میری گردن کٹ سکتی ہے، حق سے کوئی نہیں ہٹا سکتا، میری شہادت کے بعد پارلیمنٹ ہاؤس شہدا کا قبرستان بن جائے گا، ساری کائنات کی دولت بھی قدموں پررکھ دیں تو ٹھوکر سے اڑا دوں گا۔
پی اے ٹی کے قائد کا کہنا تھا کہ مجھے معلوم نہیں میرے بعد کتنے ہزار لوگوں کی شہادت ہوگی۔