اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان نے کہا ہے کہ جب تک نواز شریف وزیر اعظم ہیں اس وقت تک انتخابات میں ہونے والی دھاندلی کی شفاف تحقیقات نہیں ہوسکتی کیوں کہ یہ لوگوں کو خرید لیں گے۔
اسلام آباد میں آزادی مارچ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان نے کہا کہ 2013 کا الیکشن پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا دھاندلی والا الیکشن تھا اور اس کی تائید سابق ایڈیشنل سیکریٹری الیکشن کمیشن افضل خان نے بھی کردی ہے، افضل خان نے کہاکہ انتخابات میں صرف 35 نہیں بلکہ بہت زیادہ پنکچر لگے ہیں جب کہ پنجاب کے الیکشن کمشنر ریاض کیانی بھی کہہ چکے ہیں کہ ریٹرننگ افسران کو الیکشن کمیشن نے نہیں سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے تعینات کیا۔ عمران خان کہنا تھا کہ افتخار محمد چوہدری نے پہلے آئین کی خلاف ورزی کی کیوں کہ وہ ریٹرننگ افسران کو کنٹرول کررہے تھے، انہوں نے صرف دھاندلی کرنے کےلئے ریٹرننگ افسران کو الیکشن کمیشن سے اپنے کنٹرول میں لے لیا۔
عمران خان نے کہا کہ جب میں اسپتال میں زیرعلاج تھا تو اس وقت آصف زرداری نے مجھ سے کہاکہ یہ ریٹرننگ افسران الیکشن ہیں اس میں دھاندلی ہوئی جب کہ یہی بات چوہدری پرویز الہیٰ نے بھی کہی جس سے ثابت ہوگیا کہ انتخابات میں کتنے بڑے پیمانے پر دھاندلی ہوئی۔ ان کا کہنا تھا کہ انتخابات کے بعد سب نے ہمیں انصاف دینے سے روکا، افتخار محمد چوہدری جو چھوٹی چھوٹی چیزوں پر نوٹس لیتے تھے لیکن انہوں نے یہ چار حلقے نہیں کھولے کیوں کہ وہ خود اس میں ملوث تھے، عوام کا مینڈیٹ چوری کرنے میں ان کا سب سے بڑا ہاتھ تھا، نگران حکومت کے وزیر خزانہ سلیم مانڈوی والا نے فخروالدین جی ابراہیم سے کہاکہ انتخابات میں دھاندلی ہورہی ہے لیکن انہوں نے جواب دیا ان کے ہاتھ میں کچھ نہیں ریٹرننگ افسران کو افتخار محمد چوہدری دیکھ رہے ہیں۔
تحریک انصاف کے چیرمین نے کہاکہ افضل خان کے بیان کے بعد نواز شریف کا اقتدار میں رہنے کا کوئی جواز نہیں وہ فوری استعفیٰ دیں۔ نواز شریف کے وزیراعظم ہوتے ہوئے دھاندلی کی غیر جانبدار تحقیقات نہیں ہوسکتیں اور نہ ہی آئندہ الیکشن شفاف ہوں گے الٹا وہ تحقیقات کرنے والوں سے انتقام لیں گے اور خریدنے کی بھی کوشش کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک وزیراعظم استعفیٰ نہیں دیں گے ہم اس وقت تک یہاں سے نہیں اٹھیں گے۔