کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)کوئٹہ میں ہوٹل پر دستی بم حملے میں ایک شخص جاں بحق اور بائیس افراد زخمی ہوگئے جبکہ سبی میں ریلوے اسٹیشن پر کھڑی جعفر ایکسریس میں بم دھماکے سے ٹرین کو جزوی نقصان پہنچا۔وڈھ میں بھی دھماکے سے پل کو نقصان پہنچا۔ پولیس کے مطابق کوئٹہ کے معروف فوڈ پوائنٹ پرنس روڈ پر واقع ہوٹل ’’نعمت کدہ‘‘پر نامعلوم افراد نے پیر کی صبح تقریباً نو بجے اس وقت دستی بم سے حملہ کیا جب وہاں لوگ ناشتہ کرنے میں مصروف تھے۔ دھماکے کے نتیجے میں پنجاب کے علاقے بہاولپور کا رہائشی غلام جانیہ ولد عبدالرشید بھٹی جاں بحق جبکہ بائیس افراد زخمی ہوگئے ۔ دھماکے سے ہوٹل کے فرنیچر، شیشوں اور دیگر سامان کو بھی نقصان پہنچا اور ہرطرف افراتفری مچ گئی۔قریبی عمارتوں کے شیشے بھی ٹوٹ گئے۔ عینی شاہدین کے مطابق دو ملزمان موٹر سائیکل پر سوار تھے اور دستی بم ہوٹل کی طرف پھینکنے کے بعد ہوائی فائرنگ کرتے ہوئے فرار ہوگئے۔ مقامی لوگوں نے کچھ زخمیوں کو اپنی مدد آپ کے تحت سول اسپتال پہنچایا جبکہ ریسکیو ٹیمیں ، پولیس اور ایف سی بھی اطلاع ملنے پر موقع پر پہنچ گئی اور امدادی کارروائیاں شروع کردیں۔سول اسپتال پہنچائے گئے زخمیوں میں کریم ولد محمد یعقوب کاکڑ سکنہ قلعہ سیف اللہ ،محمد رحیم ولد جمشید بلیدی سکنہ ٹھل، قدرت اللہ ولد روزی خان کاکڑ سکنہ چالو باوڑی کوئٹہ، حسین خان ولد سلام جان جلال زئی سکنہ قلعہ سیف اللہ، گل زمان ولد بلوچ خان جلال زئی سکنہ قلعہ سیف اللہ، غلام جان ولد عبدالرحیم راجپوت ، عبدالرفیق ولد عبدالغنی صدیقی سکنہ مسجد روڈ کوئٹہ، شمس اللہ ولد غلام رسول اچکزئی سکنہ فقیر محمد روڈ،اظہر علی ولد ظہور لانگو سکنہ سرکی روڈ، جلال استاد ولد رحمت اللہ اپوزئی سکنہ پشتون آباد،سمیع اللہ ولد حاجی میر صادق خلجی سکنہ کوئٹہ ،محمد صدیق ولد حاجی خدائے نظر سکنہ پشتون آباد، محمد ہارون ولد عبدالجبار کاکڑ سکنہ کچلاک، محمد عرفان ولد محمد صادق گجر سکنہ کشمیر ، امان اللہ ولد عبدالقادر کاکڑ سکنہ پشین، محمد اسلم ولد عبدالرحیم کاکڑ سکنہ زیارت ، سمیع اللہ ولد عبداللہ ، سید ندیم ولد محمد صادق، اللہ نور ولد رحیم خان، سید شاہ ولد محمد قاسم سکنہ پشتون آباد،ہلال الدین ولد محمد عبداللہ سکنہ پشتون آبادشامل ہیں۔ آر ایم او سول اسپتال ڈاکٹر رشید جمالی کے مطابق زخمیوں میں دو کی حالت تشویشناک ہے اور ان کا ایمر جنسی آپریشن کیا گیا۔بیشتر زخمیوں کو جسم کے نچلے حصوں میں اسپلنٹر سے زخم آئے ہیں۔زخمی شمس اللہ نے بتایا کہ وہ دوستوں کے ساتھ ہوٹل میں ناشتہ کررہے تھے کہ موٹر سائیکل سوارافراد نے ہوٹل کی طرف کچھ پھینکا اور اس کے بعد زور دار دھماکا ہوگیا۔ دھماکے کے بعد میری آنکھوں کے سامنے اندھیرا چھا گیا اورمیرے کان سن ہوگئے ۔ ایک اور عینی شاہد نے بتایاکہ وہ ہوٹل کے قریب پیدل گزر رہے تھے ، اچانک ہونے والے دھماکے کے بعد ہر طرف افر ا تفری مچ گئی اور لوگ جان بچانے کے لئے ادھر ادھر بھاگنے لگے۔ ابتدائی طور پربتایا جارہا تھا کہہ دھماکا سلنڈر پھٹنے سے ہوا تاہمبم ڈسپوزل اسکواڈ نے جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کرنے کے بعد بتایا کہ دھماکا دستی بم کا ہے اور موقع سے دستی بم کاپن بھی ملا ہے۔ سی سی پی او کوئٹہ عبدالرزاق چیمہ نے بھی جائے وقوعہ کا دورہ کیااور متاثرہ ہوٹل کا معائنہ کیا۔ صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے سی سی پی او کوئٹہ کا کہنا تھا کہ ملزمان کی شناخت کیلئے سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد لی جائے گی، ان کا کہنا تھا کہ نواب اکبر بگٹی کی برسی کے موقع پر سیکورٹی پلان ترتیب دیا گیا ہے، پولیس پوری طرح الرٹ ہے اور اس طرح کے واقعات کی روک تھام کے لئے کاروائیاں جاری ہیں ۔ دہشتگرد عناصر خامیوں کی تلاش میں رہتے ہیں اوربے گناہ شہریوں کو نشانہ بناتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ملزمان نے فرار ہوتے وقت مسجد روڈ کارنر پر ہوائی فائرنگ کی تاہم پولیس کا ان کے ساتھ سامنا نہیں ہوا، اگر ایسا ہوتا تو ضرور ملزمان کو قانون کے کٹہرے میں لایا جاتا۔واضح رہے کہ اس ہوٹل پر اس سے قبل بھی بم حملہ ہوچکا ہے۔ ادھر ضلع سبی میں ریلوے اسٹیشن پر کھڑی جعفرایکسپریس میں دھماکے سے بوگی کو جزوی نقصان پہنچا۔ ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر سبی انور کھیتران کے مطابق دھماکاایئر کنڈیشن بوگی نمبر آٹھ کے لیٹرین میں نامعلوم افراد کی جانب سے نصب کئے گئے بم کا تھاجس سے مسافروں میں بھگڈر مچ گئی۔ اطلاع ملنے پر پولیس اور ایف سی موقع پرپہنچ گئی اور اسٹیشن کو گھیرے میں لے لیا۔ بم ڈسپوزل اسکواڈ کو طلب کیا گیا جس نے بتایا کہ دھماکا ٹائم ڈیوائس کے ذریعے کیا گیا اور اس میں دو سے تین سو کلو گرام دھماکا خیز مواد استعمال کیا گیا۔ ڈی پی او سبی انور کھیتران کے مطابق دھماکے سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ کلیئرنس کے بعد ٹرین دوبارہ اپنی منزل راولپنڈی کیلئے روانہ کردی گئی۔ یاد رہے کہ سبی اسٹیشن پر چند ماہ قبل نامعلوم افراد نے جعفرایکسپریس کے اندر بم دھماکا کیا تھا جس میں بیس کے قریب افراد جاں بحق اور چالیس سے زائد زخمی ہوئے تھے۔ دریں اثناء ضلع خضدار کی تحصیل وڈھ میں بھی بم دھماکا ہوا ہے ۔ مقامی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ تک کراس پر واقع پل کے نیچے نامعلوم افراد ے دیسی ساختہ بم نصب کر رکھا تھا ۔ دھماکے سے پل کو جزوی نقصان پہنچا تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔دوسری جانب ضلع کیچ کے علاقے ہوشاب میں نامعلوم افراد نے ایف سی چیک پوسٹ پر چھوٹے ہتھیاروں سے فائرنگ کی، ایف سی کی جوابی فائرنگ پر ملزمان فرار ہوگئے۔ کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔