|

وقتِ اشاعت :   August 26 – 2014

کوئٹہ : آٹھ سال گذرنے کے باوجود بلوچ قوم پرست رہنماء نواب محمد اکبر خان بگٹی کے قتل کا معمہ حل نہ ہوا نواب محمد اکبر خان بگٹی کی آٹھویں برسی آج عقیدت و احترام سے منائی جائے گی بلوچ ری پبلکن پارٹی و دیگر جماعتوں کی اپیل پر کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں شٹرڈاؤن و پہیہ جام رہے گا 26اگست2006ء میں بلوچستان کے ضلع ڈیرہ بگٹی میں ہونے والی عسکری کارروائی کے دوران جاں بحق ہونے والے بلوچ بزرگ قوم پرست رہنماء نواب محمد اکبر خان بگٹی کی 8ویں برسی آج انتہائی عقیدت و احترام سے منائی جارہی ہے بلوچ ری پبلکن پارٹی ،بی آر ایس او ،جے ڈبلیو پی و دیگر تنظیموں نے تاجر برادری و ٹرانسپورٹرز سے شٹرڈاؤن اور پہیہ جام رکھنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ عوام ہڑتال کو کامیاب بنائیں مختلف علیحدگی پسند تنظیموں نوابزادہ جمیل اکبر بگٹی کی جانب سے شٹرڈاؤن و پہیہ جام ہڑتال کی حمایت کا اعلان کیا گیا ہے اور عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ ہڑتال کو کامیاب بناکر نواب بگٹی کو قتل کرنے کے عمل سے اپنی نفرت کا بھرپور اظہار کریں سرزمین اور قوم سے وابستگی کا ثبوت دیں یاد رہے کہ نوابزادہ جمیل اکبر بگٹی نے سابق صدر پرویز مشرف سابق وزیراعظم شوکت عزیز ،سابق وفاقی وزیر داخلہ آفتاب شیرپاؤ،گورنر بلوچستان اویس غنی ،سابق وزیراعلیٰ بلوچستان ،سابق صوبائی وزیرداخلہ شعیب نوشیروانی ،سابق ڈی سی او ڈیرہ بگٹی صمد لاسی کو مقدمہ میں نامزد کیا ہے مقدمہ کوئٹہ کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں زیر سماعت ہے عدالت نے گزشتہ سماعت میں متعلقہ اداروں کو حکم دیا کہ ستمبر کے پہلے ہفتے میں ہونے والی سماعت پر سابق صدر پرویز مشرف کو عدالت کے روبرو پیش کیا جائے ۔