|

وقتِ اشاعت :   August 27 – 2014

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کےچیرمین عمران خان نے کہا ہے کہ افتخار چوہدری نے ہمیں بہت مایوس کیا اب چیف جسٹس پاکستان سے اپیل کرتے ہیں کہ سابق ایڈیشنل سیکریٹری الیکشن کمیشن افضل خان کے دھاندلی کے الزامات کا نوٹس لیں۔ اسلام آباد میں پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ حکومت سے آج آخری مذاکرات ہوں گے جس کے بعد اگلے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ روزانہ دھاندلی کے نئے ثبوت سامنے آرہے ہیں جبکہ لاہور ہائی کورٹ کا بھی فیصلہ آچکا ہے جس کے بعد شریف برادران کو استعفیٰ دینا چاہئے۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ کل حکومت ہمیں یہاں سے زبردستی ہٹانے کی کوشش کرے گی اور پولیس کو بھی رکاوٹیں ہٹانے کا حکم دیا جائے گا لیکن پولیس کوئی غیر قانونی حکم نہ مانے اور اگر کل کچھ ہوا تو نواز شریف ذمہ دار ہوں گے اور یہ ان کی آخری غلطی ہوگی۔ اس سے قبل دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ اب میں نے اپنی جاگنگ مشین بھی کنٹینر میں منگوالی ہے کیونکہ میری لمبی تیاری ہے اور عوام بھی ٹوئنٹی ٹوئنٹی نہیں بلکہ ٹیسٹ میچ کھیلنے کیلئے تیار رہیں،عوام پر سے نوازشریف کی بادشاہت کا خوف ختم ہوتا جارہا ہے، اب لوگوں کی آوازیں بلند ہورہی ہیں،حکومت کا جعلی مینڈیٹ کمزور ہورہا ہے،(ن) لیگ نے افتخار چوہدری کے ساتھ مل کر دھاندلی کی اور جب تک نوازشریف موجود ہیں ان کے ہوتے ہوئے انصاف نہیں مل سکتا،ہم نوازشریف کے استعفے تک یہاں سے نہیں جائیں گے۔ ان کاکہنا تھاکہ لاہورہائی کورٹ نے بھی شریف برادران کو بچانے کے لئے وفاقی وزرا کی درخواستیں مسترد کردی ہیں،اب شہباز شریف پر قتل کی ایف آئی آر کٹے گی انہیں جیل جانا ہوگا،پاکستان کا نظام کبھی طاقتوروں کو قانون کے نیچے نہیں لایا لیکن عوام اب باہر نکل چکے ہیں جس کے دباؤ کے باعث ہی ایسے فیصلے کیے جارہے ہیں، اگر عوام کا دبا ؤ نہ ہوتا تو ایسے فیصلے نہیں کیے جاتے کیونکہ ہمارا انصاف کا نظام طاقتورلوگوں کو نہیں پکڑ سکتا۔ چیرمین تحریک انصاف نے کہا کہ ہم ملک میں سب کے لئے ایک قانون چاہتے ہیں،ہم چھوٹے چور کو جیل اور بڑے چوروں کو اسمبلی میں جانے کے قوانین بدلنے آئے ہیں، عوام اپنی طاقت سے پاکستان کو بدل رہے ہیں،عوام ظالموں کے خلاف کھڑے ہوکر ظلم کا مقابلہ کرنے نکلی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ قومی اسمبلی کے ممبران 7 سال سے ٹیکس نہ دے کر سول نافرمانی کررہے ہیں،قومی اسمبلی میں 70 فیصد ارکان ٹیکس نہیں دیتے، تاجر ہماری سول نافرمانی کی تحریک میں ساتھ دیں، حکومت نے جگہ جگہ کنٹینر رکھ کر لوگوں کے بنیادی حقوق سلب کررکھے ہیں، سپریم کورٹ کنٹینر ہٹانے کا حکم دے تاکہ عوام کی زندگی آسان ہو،احتجاج ہمارا جمہوری حق ہے۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ ہم نئے پاکستان میں اساتذہ اور پولیس کی تنخواہیں بڑھائیں گے تاکہ معاشرہ بہتر ہو اور ملک میں امن بھی قائم ہو جب تک ملک میں امن نہیں ہوگا خوشحالی نہیں آسکتی، لوگ بیرون ملک سے اپنا پیسہ واپس لائیں تو ہمیں کسی کے سامنے بھیک مانگنے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔ انہوں نے کہا کہ جج صاحبان اس تاریخی موقع پر اپنا کردار ادا کریں، ہم صرف انصاف چاہتے ہیں، سپریم کورٹ افضل خان کی جانب سے دھاندلی کے الزامات کا از خود نوٹس لے، سابق چیف جسٹس نے ہمیں بہت مایوس کیا اگر وہ اپنا کردار ادا کرتے تو اب تک نیا پاکستان بن چکا ہوتا۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ مجھے اور طاہرالقادری کو گرفتار کرنے کی اطلاع ملی ہے، اگر مجھے یا طاہرالقادری کو کچھ ہوگا تو اس کی ذمہ داری نوازشریف کی ہوگی،ہمارا احتجاج پر امن ہے اور پر امن ہی رہے گا، اگر کہیں بھی کوئی غیر قانونی کام کیا گیا تو ہم اکٹھے ہوکر نوازشریف کا مقابلہ کریں گے۔