|

وقتِ اشاعت :   August 30 – 2014

اسلام آباد : وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے جمعہ کے روز بلوچستان یونین آف جرنلسٹس کے جنرل سیکریٹری اور آن لائن نیوز ایجنسی کوئٹہ کے بیورو چیف ارشاد احمد مستوئی کے بھائی گل محمد مستوئی کو ٹیلی فون کیا اور ان سے ارشاد مستوئی کے بہیمانہ قتل پر تعزیت کا اظہار کیا اور دعا کی کہ اللہ تعالیٰ شہید کے درجات کو بلند کرے، وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ارشاد احمد مستوئی بلوچستان کی صحافت میں ایک ممتاز مقام رکھنے کے علاوہ ایک غیر جانبدار، دیانتدار، ایماندار اور اپنی صحافتی ذمہ داریوں کو احسن طریقے سے انجام دینے والی شخصیت تھے، ارشاد مستوئی کا قتل بلوچستان میں زبان بندی، عوام کو حقائق سے بے خبر رکھنے اور آزادی رائے پر قدغن لگانے کی مذموم کوشش ہے، وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ان کا ارشاد احمد مستوئی کے ساتھ ذاتی اور بھائیوں جیسا تعلق تھا، ان کے بہیمانہ قتل پر انہیں شدید دکھ پہنچا ہے، وزیر اعلیٰ نے یقین دلایا کہ ارشاد احمد مستوئی اور ان کے ساتھیوں کے قاتلوں کو ہر صورت انصاف کے کٹہرے میں لا کھڑا کیا جائیگا۔وزیراعلیٰ نے جمعرات کے روز شہید ہونے والے صحافی آن لائن کے رپورٹر عبدالرسول کے بھائی غلام نبی اور آئن لائن کے اکاؤنٹنٹ محمد یونس کے صاحبزادے ذیشان کو بھی ٹیلفون کرکے تعزیت کا اظہار کیا۔