|

وقتِ اشاعت :   August 30 – 2014

اسلام آباد: پاکستان عوامی تحریک(پی اے ٹی) کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ یہ آئینی اسمبلی نہیں ہے، اسے ٹوٹنا چاہیے ,فیصلہ کن مرحلے کےقریب آچکے ہیں. اسلام آباد میں پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے دیئے جانے والے پی اے ٹی کے دھرنے میں کارکنان سے حتمی خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ فیصلہ کن مرحلے کےقریب آچکے ہیں، نام نہاد جمہوریت حالت نزع میں پہنچ چکی ہے، وزیر اعظم نواز شریف اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کے بیان ملتے جلتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ آئین کہتا ہے جس نے ایک سال کا قرض بھی لیا وہ اسمبلی کا رکن نہیں بن سکتا،موجودہ اسمبلی میں 75 فیصد قرض لے کر اور معاف کرانے والے بیٹھے ہیں۔ خطاب شروع کرنے سے قبل ہی انہوں نے کارکنان کو ہدایت کی کہ میرے خطاب کے بعد شامیانے اتار دیئے جائیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایسی جمہوریت پر لعنت جہاں عورتوں کی عزتیں محفوظ ہوں نہ انصاف ملے، ڈی جی خان کی ایک 11ویں جماعت کی طالبہ کے ساتھ 4ماہ قبل اجتماعی زیادتی کی گئی تھی، 4ماہ گزرنے کے باوجود اس عورت کو انصاف نہیں مل سکا، انصاف نہ ملنے پر اس خاتون نے آج خود کو آگ لگا کر خود کشی کرلی۔