لاہور
رات گئے شروع ہونے والی بارش سے مزنگ ٹاؤن میں ایک مکان کی چھت گرنے سے ایک ہی خاندان کے چھ افراد ہلاک ہوئے۔ ہلاک ہونے والوں میں دو خواتین بھی شامل ہیں۔ اسی دوران شہر کے علاقے جوہر ٹاؤن میں بھی ایک زیرِ تعمیر مکان کی چھت گرنے سے مزدور زخمی ہوگیا۔ زخمی ہونے والے شخص کو بعد میں قریبی ہسپتال منتقل کردیا گیا۔ جمعرات کی صبح بھی بارش کا سلسلہ جاری ہے، جبکہ جی او آر ٹو کے علاقے میں بھی مکان کی چھت گرنے سے دو افراد ہلاک ہوئے ہیں۔سیالکوٹ
پنجاب کے شہر سیالکوٹ میں بھی بارش سے مکانات کی چھتیں گرنے کے واقعات پیش آئے ہیں۔ سیالکوٹ کے علاقے گرین ٹاؤن اور گودھ پور میں دو مکانات کی چھتیں گرنے سے چار افراد ہلاک ہوگئے۔ ہلاک ہونے والوں میں دو بچے بھی شامل ہیں۔ سیالکوٹ انتظامیہ نے فلڈ ایمرجنسی نافذ کرکے سرکاری ملازمین کی چھٹیاں منسوخ کردیں۔گجرانوالہ
گجرنوالہ کے علاقے کامونکی میں بھی ایک مکان کی چھت گرنے سے تین افراد ہلاک ہوئے۔فیصل آباد
فیصل آباد میں بھی بارش کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے ، جبکہ سمندری،رام دیوالی اور مقبول روڈ پر بارش کے باعث مکان کی چھتیں گرنے سے تین افراد ہلاک اور سولہ زخمی ہوگئے۔ بارش کا پانی سڑکوں ، گھروں اور دکانوں میں داخل ہونے پر علاقہ مکینوں نے احتجاج بھی کیا۔کامونکی
کامونکی میں بھی موسلا دھار بارش سے کچے مکان کی چھت گرنے سے پانچ سالہ بچی سمیت تین افراد جان کی بازی ہار گئے، جبکہ شہر کے مختلف مقامات پر بارش کا پانی سڑکوں پر جمع ہونے سے شہری مشکلات سے دو چار ہیں۔جہلم
جہلم میں بھی تیز بارش کے باعث بارش کا پانی گھروں اور دکانوں میں جمع ہوگیا، جس کی وجہ سے جہلم کے شہریوں کو بھی شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا رہا ہے۔ جبکہ ریلوے ٹریک بارش کے پانی میں ڈوبنے کے بعد ٹرینوں کی آمدورفت میں بھی مشکلات پیش آرہی ہیں۔خانیوال
خانیوال کی تحصل کبیر والہ میں بارش کے باعث گھر کی بوسیدہ دیوار گرنے سے دو بھائی تین سالہ مدثر اور پانچ سالہ مبشرہلاک اور دس سالہ بہن زخمی ہوگئی۔ٹوبہ ٹیک سنگھ
ٹوبہ ٹیک سنگھ میں طوفانی بارش نے تباہی مچادی، جہاں بارش کا پانی سڑکوں، گلی محلوں ، چرچ کی بلڈنگ اورقبرستانوں میں بھی داخل ہوگیا۔ جبکہ مکانات کی چھتیں گرنے سے متعدد افراد زخمی بھی ہوئے۔نارروال
نارووال کے نواحی گاؤں چندووال میں بارش کے باعث مکان کی چھت گرنے سے سات سالہ بچی ہلاک جبکہ افراد پانچ زخمی ہوگئے۔اوکاڑہ
اوکاڑہ میں بارش کے باعث اکبر روڈ پر کرنٹ لگنے سے ایک شخص جاں بحق ہوگیا۔دیگر شہر
پنجاب کے دیگر شہروں منڈی بہاؤ الدین ، گجرات اورچنیوٹ میں گزشتہ رات سے بارش کا سلسلہ تاحال جاری ہے۔ بارش کے باعث سڑکوں پر بارش کا پانی جمع ہے اور نشیبی علاقے بھی زیرآب آچکے ہیں۔میرپور آزاد کشمیر
میرپورآزاد کشمیر کے علاقے چڑوئی اور بھمبر میں بارش کے باعث کچے مکان کی چھت گرنے سے ایک خاتون سمیت دو افراد ہلاک ہوگئے۔بارشوں سے شہروں میں طغیانی
لاہور سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں جاری مون سون بارشوں نے نظام زندگی کو بری طرح سے متاثر کیا ہے، جبکہ کئی نشیبی علاقے زیرآب آگئے ہیں۔ لاہور میں بارش کے باعث مختلف شاہراہوں پر شدید ٹریفک جام دیکھنے میں آرہا ہے، جہاں سیکڑوں گاڑیاں پھنسی ہوئی ہیں۔ دوسری طرف وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے انتظامیہ کو ہدایت کی ہے کہ متاثرہ علاقوں میں پانی کی نکاسی کے لیے فوری اقدمات کریں۔ اسلام آباد اور راولپنڈی میں بھی بارش کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے، جس سے گرمی کی شدت میں کمی آئی ہے۔ مانسہرہ اورگردونواح میں بھی بارش سے ہر طرف جل تھل ہوگیا اورسڑکوں پر پانی جمع ہونے سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔
مزید بارشوں کا امکان
دوسری جانب محکمہ موسمیات نے لاہور سمیت صوبہ پنجاب کے اکثر شہروں میں مزید بارشوں کی پیشین گوئی کی ہے۔ محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ بارشوں کا یہ سلسلہ آئندہ دو سے تین روز تک جاری رہے گا۔ محکمہ موسمیات کی مزید بارش کی پیش گوئی کے باعث دریائے راوی، چناب، جہلم اور ستلج سے ملحقہ آبادی والے علاقوں میں اڑتالیس گھنٹے کے لیے سیلاب کی وارننگ جاری کردی گئی ہے۔ اس کے علاوہ ملتان سمیت جنوبی پنجاب کے بھی بیشتر شہروں میں بارشوں کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔ ڈان نیوز کے مطابق لاہور شہر میں اب تک 155 ملی میٹر سے زائد بارش ریکارڈ کی جا چکی ہے، جبکہ بارش کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے۔ حکام کے مطابق دریائے راوی، ستلج اور چناب میں پانی کی سطح مسلسل بلند ہو رہی ہے۔ ہیڈخانکی کے مقام پر نچلے درجے کے سیلاب کے خطرے پیش نظر متعلقہ محکموں کو بھی ہائی الرٹ کردیا گیا ہے۔ بارشوں کے باعث منگلاڈیم میں بھی پانی کی سطح دو فٹ سے زائد بلند ہوگئی ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران سب سے زیادہ بارش لاہور میں 177 ملی میٹر، راولا کوٹ 163، قصور میں 129، جبکہ کوٹلی میں 120 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔