فیس بک اور ٹوئیٹر پر پی ٹٰی آئی اور پی اے ٹی کے دھرنوں پر کافی کچھ کہا جا رہا ہے مگر ایک بلاگر ندیم ایف پراچہ نے تو ان کی مضحکہ خیز تصاویر بھی تیار کی ہیں جن میں چند ایک آپ کی دلچسپی کے لیے پیش خدمت ہیں۔
طاہر القادری کی کینیڈا سے آمد
اسلام آباد میں مظاہرین کے لیے خصوصی کرسیوں کا انتظام جو انقلابی انداز ہی لگتا ہے
کچھ افراد نے پی ٹی آئی کے لانگ مارچ میں شرکت کی بجائے آرام کا فیصلہ کیا ہے
صدر خود کو نظر انداز محسوس کر رہے ہیں
پی ٹی آئی کے ایسے حامی جو اسلام آباد میں نہیں، نے فوری طور پر عمران خان کی سول نافرمانی تحریک کا حصہ بننے کا فیصلہ کرلیا
جب عمران خان نے قومی اسمبلی میں موجود اپنے اراکین کو استعفوں کا کہا تو اس کا مطلب کے پی کے اراکین نہیں تھا، یہ ایسا ہی تھا جیسا کہا جائے کہ چکن تمہارا لیگ پیس ہمارا
احتجاج کے ابتدائی دنوں میں وزیراعظم کو زیادہ پریشانی اپنے پسندیدہ تعطیل کے مقام کی سیاسی صحت کی تھی
ن لیگ کی حکومت کا اپنی ریلیوں کا فیصلہ
احتجاج اور انقلاب کے وعدوں کے بعد وہ نہیں آسکتا، مفتی منیب صاحب نے اس کی تصدیق کی ہے
پاکستان میں ہم میں سے بیشتر اپنے معمولات میں ہی گم ہیں
پی ٹی آئی ریلیوں کے بعد جے یو آئی (ف) کا ایک حامی جمہوریت کو درپیش حقیقی خطرے کی جانب توجہ دلاتا ہوا
بریکنگ نیوز: ن لیگ کے غنڈے نے موبی کا گملا توڑ دیا، موبی نے عدالتی تحقیقات، فوجی بغاوت اور اقوام متحدہ میں بحث کا مطالبہ کردیا
مظاہروں کی شدت میں اضافے کے بعد مقامی ٹی وی نیوز کے حقیقی ذرائع سب کے سامنے آگئے ہیں
اگرچہ یہ شخص فسادات میں تو گرفتار ہونے سے بچ گیا مگر اسے نامناسب انداز پر اٹھالیا گیا
عمران خان کی ورزش بریک کی دوبارہ آمد
حکومتی سازش کا انکشاف، جعلی مظاہرین ایک جعلی اہلکار کو نقلی اسلام آباد کی ایک فرضی گلی میں دھوتے ہوئے
حکومت کا دعویٰ ہے کہ مظاہرین کو مارنے کی باتیں جھوٹی ہیں، یہ ہے حقیقی تصویر یعنی پولیس اور مظاہرین اسلام آباد میں اکھٹے مزے کرتے ہوئے
اسلام آباد میں انقلاب کا ایک اور منظر
نواز شریف، جب ان سے اسلام آباد کے بحران کے حل کے بارے میں رائے لی گئی
میڈیا نے طاہر القادری کے اس بیان کو غلط پیش کیا جس میں کہا گیا تھا کہ وہ لینن، اسٹالن اور مارکس ہیں، درحقیقت وہ خود کو لیری، کرلی اور موئی کہہ رہے تھے
انیس ویں دن
بیس دن بعد جب سب بول رہے تھے