کراچی: بلوچستان کی صوبائی اسمبلی کے سابق اپوزیشن لیڈر کچکول علی نے اپنے بیٹے کی گمشدگی پر خدشات کا اظہار کیا ہے۔
کچکول علی نے ناروے سے فون پر ڈان کو بتایا کہ 21 سالہ نبیل بلوچ کو کراچی کے علاقے گارڈن میں واقع اس کی رہائشگاہ سے ہفتہ تیس اگست کو اغوا کیا گیا تھا۔
انہوں نے شبہ ظاہر کیا کہ ان کے بیٹے کو خفیہ ایجنسوں کے اہلکاروں نے اٹھایا ہے۔
انہوں نے انتظامیہ پر زور دیا کہ ان کے بیٹے کو بازیاب کروایا جائے۔
کچکول علی ایڈوکیٹ کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ انہوں نے 2010ء میں ملنے والی دھمکیوں کے بعد ناورے میں پناہ لے رکھی ہے۔
اس کے ایک سال کے بعد تین بلوچ رہنماؤں کو تربت میں ان کے چیمبر سے اغوا کرلیا گیا تھا۔
بعد میں ان تینوں بلوچ رہنماؤں غلام محمد، لالہ منیر اور شیر محمد کی لاشیں ملی تھیں۔