تہران(مانیٹرنگ ڈیسک)جیش النصر دہشت گرد گروپ نے دعویٰ کیا ہے کہ روف ریکی کو 28 اگست کو سندھ کے شہر بدین میں قتل کردیا ہے۔ روف ریکی کو ابراہیم مہران داد نامی شخص نے قتل کیا۔روف ریکی پر الزامات تھے کہ ایران میں بم کے دھماکے میں کئی لوگوں ہلاک کیا گیاتھا۔ ایران نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ جیش النصر گروپ کو پاکستان کے کچھ سیکیورٹی اہلکاروں کی حمایت حاصل تھی جس پر حکومت ایران سے احتجاج کرتا رہا۔ پاکستان نے ہمیشہ ان الزامات کی تردید کی تھی۔ ابراہیم مہران داد ایرانی بلوچستان میں قوم پرست ہے وہ تین سال تک کرمان کے جیل میں قید بھی رہا ہے۔ اس کے بھائی کو کرمان جیل میں پھانسی دی گئی۔ جیش النصر گروپ نے مہران داد کی وڈیو ریلیز کی ہے جس میں انہوں نے روف ریکی کے قتل کی ذمہ داری قبول کی اور دعویٰ کیا ہے کہ وہ ایرانی سیکیورٹی اداروں کیلئے کام کرتا ہے۔ ایرانی انٹیلی جنس اداروں نے اس کی تردید کی ہے اور جوابی طور پر الزام لگایا کہ وہ پاکستان کے سیکیورٹی اداروں کیلئے کام کرتا تھا۔ حسین علی امیری، ایران کے ایک سیکیورٹی افسر نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ دو گروپوں کی آپس کی لڑائی میں مارا گیا۔ ان گروہوں میں اختلافات تھے کہ اغواء شدہ ایرانی فوجی جمشید دانفر کے ساتھ بہتر سلوک کیا گیا۔ روف ریکی کا خیال تھا کہ ان تمام اغواء شدہ ایرانی فوجیوں کو قتل کیا جائے۔ ایرانی ٹی وی نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ جیشن النصر گروپ کو سعودی عرب مالی امداد فراہم کررہی ہے اور پاکستانی سیکیورٹی ادارے دوسرے طریقے سے ان کی مددکررہا ہے۔ ایک ہفتہ قبل روف ریکی نے اردن میں داعش کے رہنماؤں سے ملاقات بھی کی تھی۔
جیش النصر کے رؤف ریکی کو سندھ کے شہر بدین میں قتل کیا گیا
وقتِ اشاعت : September 4 – 2014