پشاور: خیبر ایجنسی کی انتظامیہ نے دعوی کیا ہے کہ باڑہ سے پولیو کے پی تھری وائرس کا خاتمہ کر دیا گیا ہے البتہ پولیو پی ون وائرس موجود ہے۔
ایجنسی کی انتظامیہ کی جانب سے پولیو کی انسداد کے لیے 8 ستمبر سے ویکسی نیشن مہم شروع کی جا رہی ہے۔
پشاور میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو میں خیبر ایجنسی کے پولیٹیکل ایجنٹ شہاب علی شاہ نے بتایا کہ پولیو وائرس کے پھیلاؤ کی وجہ سے خیبر ایجنسی کے متعلق ہمیشہ منفی تاثر دیا جاتا رہا ہے لیکن ایجنسی کے بہت سارے علاقے اب بھی انسداد پولیو ٹیموں کی پہنچ سے دور ہیں انہیں مسائل کے باعث اب پولیو کے خاتمے کے لیے خصوصی مہمات چلائی جا رہی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ خیبر ایجنسی سے پولیو کے پی تھری وائرس کا خاتمہ کر دیا گیا ہے البتہ پی ون پولیو وائرس موجود ہے۔
شہاب علی شاہ نے مزید بتایا کہ باڑہ کا میلوٹ کا علاقہ پولیو سے سب سے زیادہ متاثر تھا جہاں سے زیادہ تر کیس رپورٹ ہو رہے تھے، انسداد پولیو کی خصوصی مہمات سے اس کے خاتمے کا ہدف بھی حاصل کر لیا جائے گا۔
خیبر ایجنسی کے پولیٹیکل ایجنٹ نے کہا کہ باڑہ میں انسداد پولیو کی خصوصی مہم 8ستمبر سے شروع کی جا رہی ہے جس میں 240 ٹیمیں حصہ لیں گی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ متحدہ عرب امارات نے اس مہم کے رضا کاروں کے لیے خصوصی مراعتی پیکج میں اضافہ کر دیا ہے جبکہ پولیٹیکل انتظامیہ بھی ٹیموں کے ارکان کو خصوصی معاوضہ دے گی، اس مہم کے دوران سخت سیکیورٹی کے بھی انتظامات کیے گئے ہیں۔
شہاب علی شاہ نے بتایا کہ امن عامہ کی صورتحال کے باعث خیبر ایجنسی کے بہت سارے علاقے اب بھی پہنچ سے دور ہیں البتہ سیکیورٹی فورسز اور دیگر اداروں کے تعاون سے مختلف علاقوں میں انسداد پولیو مہم چلائی جائے گی جس سے ایجنسی میں پی تھری وائرس کا مکمل طور پر خاتمہ ممکن ہو سکے گا۔