|

وقتِ اشاعت :   September 5 – 2014

کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا ہے کہ سیا سی معا ملا ت کا حل صرف مذاکرات ہیں، جمہو ری قوتوں کا پہلا، دوسرا اور تیسرا امپائر پارلیمنٹ ہی ہے ، بلوچستان میں سکولوں سے باہر23لاکھ بچوں کی تعلیم کیلئے63ارب روپے کی ضرورت ہے، پروفیشل، تعلیم اور ترقی یافتہ بلوچستان کیلئے ہمیں اپنے بچوں پر سرمایہ لگانا ہوگا، بلوچستان میں بورڈ آف انٹر میڈیٹ کے امتحانات میں پہلی 20پوزیشنیں حاصل کرنے والے طلباؤ طا لبا ت کو بھی پچاس پچاس ہزار روپے نقد انعا م ملے گا ۔یہ بات انہوں نے جمعہ کو انجمن اسلامیہ کے زیراہتمام سکولوں کے طلباء میں تقسیم انعامات کے تقریب سے خطاب اور صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہی ۔تقریب میں صوبائی وزیر اطلاعات عبدالرحیم زیارتوال، ترجمان وزیر اعلیٰ بلوچستان جان محمد بلیدی، اراکین صوبائی اسمبلی ڈاکٹر شمع اسحاق، راحیلہ حمید درانی ، وزیر اعلیٰ کے کوآرڈینیٹر برائے امور نوجوان احمد جان بھی موجود تھے۔ ڈاکٹر عبدا لمالک بلوچ نے کہا کہ تعلیمی میدان میں تر قی کیے بغیر ملک اور صو بے میں درپیش چیلنجز اور مشکلا ت سے نہیں نکلا جا سکتا، ضرورت اس امر کی ہے کہ تعلیمی میدان میں تیز رفتا ری سے آگے بڑھا جا ئے، بلوچستان کی ترقی و خوشحالی کے لیے ہمیں جہالت کے اژدھا کو مارنا ہوگا جو ہمارے معاشرے کو ڈس رہا ہے، ہم اپنے وسائل کا ایک ایک پیسہ اپنے بچوں کی تعلیم و تربیت اور مستقبل پر خرچ کرینگے، ہمارے طلباء ہی ہمارے مستقبل کی امید ہیں، ہمارا خواب تعلیم یافتہ بلوچستان ہے ہمیں نہ صرف ملک بلکہ زندگی کے تمام شعبوں میں پوری دنیا کامقابلہ کرنے کے لیے خود کو تیار کرنا ہوگا، وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اس وقت 23لاکھ بچے سکول نہیں جاتے انہیں سکولوں میں لانے کے لیے 63ارب روپے، 12ہزار سکول اور 55ہزار اساتذہ کی ضرورت ہے لیکن بدقسمتی سے صوبے کے پاس اتنے وسائل نہیں، انہوں نے کہا کہ ہمارا سفر پیچیدہ اور مشکل ضرور ہے لیکن ہم نیک نیتی ، خلوص اور محنت کے ساتھ منزل پا سکتے ہیں، ہم نے سڑکوں اور نالیوں پر بہت وسائل ضائع کر لیے اب ہم اپنے بچوں کی تعلیمی ترقی، فنی اور تیکنیکی علم پر بھی اپنے وسائل خرچ کرنے ہونگے، آج کی صدی انسانی وسائل کی صدی ہے ہم اس سے غافل نہیں رہ سکتے، موجودہ حکومت نے تعلیمی بجٹ کو 26فیصد تک بڑھایا۔ وزیر اعلیٰ نے انجمن اسلامیہ کی تعلیم کے شعبے میں خدمات کی تعریف بھی کی، ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے اپنے فنڈ سے انجمن اسلامیہ کے تعلیمی اداروں کے غریب بچوں کی فیس اور وردیوں کے لیے 20لاکھ روپے اور ایک بس کی فراہمی کا اعلان کیا، وزیر اعلیٰ نے اسلامیہ سکول اور کالج کے میڈیکل ، انجینئرنگ اور آرٹ کے شعبے میں اول آنے والے طلباء کے لیے ایک ایک لاکھ روپے نقد انعام جبکہ بلوچستان انٹر میڈیٹ کے امتحانات میں پہلی 20پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء کے لیے 50پچاس ہزار روپے نقد انعام کا اعلان بھی کیا۔ بعد ازاں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ بلوچستان عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ ہم پارلیمنٹ اور جمہوریت کی بالادستی کے حامی ہیں، جمہوریت کا علاج جمہوریت ہی میں مضمر ہے، ملک میں فرسٹ، سیکنڈ اور تھرڈ ایمپائر صرف پارلیمنٹ ہی ہے، ہم سیاسی معاملات کو مذاکرات کے ذریعے ہی حل پر یقین رکھتے ہیں،دھرنوں سے جمہوری روایات کو نقصان پہنچے گا۔وزرعلیٰ نے کہاکہ ہم پارلیمنٹ کے ساتھ ہیں اورہماری خواہش کہ اسلام آباد میں جاری دھرنوں اوراحتجاجوں کافیصلہ بات چیت کے ذریعے ہو