پیپلز پارٹی کے اراکین کا چوہدری نثار سے معافی مانگنے کا مطالبہ
اپنے علیحدہ علیحدہ بیانات میں پیپلز پارٹی کے سینیٹراعتزاز احسن اور قومی اسمبلی میں قائدِ حزبِ اختلاف سید خورشید شاہ نے وزیرداخلہ کے ریمارکس پر معافی مانگنے کا مطالبہ کیا۔ خورشید شاہ نے وزیراعظم اور وزیراعلٰی کو مشورہ دیا کہ وہ وزیرداخلہ سے کہیں کہ اس موقع پر کوئی کشیدگی پیدا نہ کریں جب کہ حزبِ اختلاف حکومت اور پاکستان تحریک انصاف اور پاکستان عوامی تحریک کے درمیان تعطل کے خاتمے کے لیے کوشش کررہی ہے۔ سینیٹر اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ وہ جمعہ کے روز پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں اس کا بھرپور جواب دیں گے۔ جمعے کو اعتزاز احسن نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں وزیراعظم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ جو پہلے سے آپ کو چھوڑ چکے ہوں، آپ کب تک ان کی طرف سے معذرت کرتے رہیں گے۔ انہوں نے وزیراعظم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ یہ مشترکہ اجلاس جو آپ کی طاقت بن رہا ہے، یہ آپ نے خورشید شاہ اور میرے مشورے پر بلایا ہے، لیکن اس طاقت کے بعد آپ کے وزراء کا لہجہ ہی بدل گیا ہے۔ وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے چوہدری نثار علی خان کے بیان کو افسوسناک قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جو کچھ رات میں ہوا میں نے اس پر اعتزاز احسن سے خود معذرت کی اور میں اس ایوان میں ایک بار پھر معافی مانگتا ہوں۔ سینیٹر اعتزاز احسن نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ میں ممنون ہوں کہ وزیراعظم نے مجھ سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے مجھ سے معافی بھی مانگی۔ انہوں نے کہا کہ مجھے شہید بھٹو اور شہید بی بی کی جماعت نے عزت بخشی ہے۔ اعتزاز احسن نے کہا کہ مجھ پر گھٹیا الزام لگائے گئے تھے اور ان پر بات کرنا میرا حق ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے پہلے بھی کہا تھا کہ وزیراعظم اپنے دائیں بائیں دیکھیں، کہیں آگ لگانے والے آپ کے ارد گرد تو نہیں بیٹھے۔
‘وزیراعظم اور وزراء کے دباؤ پر اعتراز احسن کو جواب نہیں دیا’
وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نواز شریف اور دیگر وزراء کے دباؤ پر انہوں نے اعتزاز احسن کو جواب نہیں دیا۔ جمعے کوقومی اسمبلی میں اپنے چیمبر میں میڈیا سے مختصر بات چیت کرتے ہوئے چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ ریکارڈ کی درستگی کے لیے پریس کانفرنس یا بیان جاری کروں گا۔ وزیر داخلہ نے ہفتے کی شام پریس کانفرنس کرنے کا اعلان کیا تھا۔