اسلام آباد: وفاقی وزیرخزانہ اسحق ڈارنے کہاہے کہ حالیہ دھرنوں اور سیاسی بحران کی وجہ سے آئی ایم ایف کے معاشی اصلاحات کے ایجنڈے پرعملدرآمد مشکل ہوگیا جس کے نتیجے میں آئی ایم ایف کی اگلی قسط تاخیر کا شکار ہوسکتی ہے
وزارت خزانہ کی طرف سے جاری اعلامیہ میں بتایا گیا کہ پاکستان کے دورے پرآئی ہوئی چائنہ ڈیولپمنٹ بینک کی ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل مس لیوہوئی نے اعلی سطح کے وفدکے ہمراہ وفاقی وزیر خزانہ سے ملاقات کی، اسحق ڈارنے کہاکہ پاکستان اورچین کی سیاسی قیادت کاویژن ایک جیسا ہے،دونوں ممالک کی سیاسی قیادت دوطرفہ تعاون وتعلقات کووسعت دینے اورمضبوط بنانیکاخواہاں ہے ،چائنہ کی نجی سرمایہ کاروں کیلیے پاکستان کے توانائی اور انفرااسٹرکچر کے شعبہ میں سرمایہ کاری کے وسیع ترمواقع موجود ہیں۔
وزیرخزانہ نے بتایاکہ ملک میں جلدسیاسی استحکام ہوگاجس سے آنیوالے سالوں میںملکی اسٹاک مارکیٹ کی کارکردگی مزید بہترہوگی جبکہ چائنہ ڈیولپمنٹ بینک کی ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل مس لیوہوئی نے کہاکہ اکنامک کوریڈور پاکستان اورچین کے درمیان دوطرفہ تعاون کیلیے اچھی مثال ثابت ہوگا،چائنہ ڈیولپمنٹ بینک دونوں ممالک کے درمیان دوستی کومزیدمستحکم بنانے میں اہم کردار اداکررہا ہے،چین کے سرمایہ کار پاکستان میں سرمایہ کاری کے خواہاں ہیں۔
آئی این پی کے مطابق نجی ٹی وی سے گفتگومیں اسحق ڈارنے کہاکہ حالیہ دھرنوں اور سیاسی بحران کی وجہ سے آئی ایم ایف کے معاشی اصلاحات کے ایجنڈے پرعملدرآمد مشکل ہوگیا جس کے نتیجے میں آئی ایم ایف کی اگلی قسط تاخیر کا شکار ہوسکتی ہے،دھرنوں کی وجہ سے اچھی بھلی چلتی ہوئی معیشت بحران میں مبتلاہوگئی، چینی صدر کا دورہ ملتوی ہونے سے بھی معیشت کو بہت نقصان ہوگا۔