|

وقتِ اشاعت :   September 8 – 2014

وزارت خارجہ نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ پاکستان اور چین دونوں ممالک اس بات پر متفق ہوگئے ہیں کہ چین کے صدر کا دورہ پاکستان ملتوی کرایا جائے ۔ سیکورٹی کی صورت حال کے باعث چین کے صدر کا دورہ پاکستان ملتوی کرایا گیا ہے ۔ چین کے صدر ایک بہت بڑے وفد کے ہمراہ پاکستان کا دورہ کرنے والے تھے ۔ جس میں سرمایہ کار بھی شامل تھے۔ تقریباً 34ارب ڈالر کے معاہدوں پر دستخط ہونے تھے۔ اب چین کی طرف سے زبردست سرمایہ کاری ملتوی ہوگئی ۔ مبصرین کا خیال ہے کہ چینی صدر کا دورہ پاکستان مستقبل قریب میں مشکل نظر آتا ہے ۔ لہذا پاکستان کا مالی اور معاشی مشکلات سے نکلنا آسان نہیں ہوگا۔ یورپی ممالک ‘ سیاسی وجوہات کی بنا ء پر بھارت کو پاکستان پر اولیت دے رہے ہیں ۔ اس لئے امریکا اوریورپی ممالک سے پاکستان میں سرمایہ کاری کرنا محال نظر آتا ہے ۔اسلام آباد میں گزشتہ چند ہفتوں سے تحریک انصاف اور پاکستان عوامی تحریک کے کارکن متشدد دھرنا دئیے بیٹھے ہیں جس سے سیکورٹی کے ماحول میں خرابی پیدا ہوگئی ہے ۔ اکثر سفارت کار یہ شکایت کررہے ہیں کہ سیکورٹی کی صورت حال کی وجہ سے ان کی سرگرمیاں محدود ہوگئی ہیں ۔ اس سیکورٹی کی صورت حال میں فی الحال بہتری نظر نہیں آرہی ہے ۔ گوکہ حکومت اور دو پارٹیوں کے درمیان مذاکرات جاری ہیں مگر ان کے رہنما بضد ہیں کہ وزیراعظم استعفیٰ دیں۔ وہ اپنا دھرنا وزیراعظم کے استعفیٰ کے بغیر ختم نہیں کریں گے۔ لہذا سیکورٹی کی صورت حال میں لوگ بہتری کی امید نہ رکھیں ۔ اس طرح چین کے صدر کا پاکستان کا دورہ مشکل نظر آتا ہے ۔ اس طرح سے پاکستان کے معاشی مشکلات میں کمی کے اثرات نظر نہیں آتے ہیں ۔ دوسری جانب حکومت نے یہ اعلان کیا کہ سیاسی دھرنوں کی وجہ سے سرکاری خزانہ کو 547ارب روپے کا نقصان ہوا ہے جس کی تلافی ممکن نظر نہیں آتی ۔ بھارت اور امریکہ کے تیور زیادہ خطر ناک حد تک جا چکے ہیں ۔ جان کیری کے دورہ بھارت کے بعد جو مشترکہ اعلامیہ جاری کیا گیا ہے اس میں واضح طورپر دھمکی دی گئی ہے کہ دونوں ملک پاکستان کے اندر دہشت گردوں ‘ لشکر طیبہ اور القاعدہ کے خلاف کارروائی کریں گے ۔ ان دونوں ممالک نے پاکستان پر الزامات لگاتے رہے ہیں کہ یہ دہشت گردوں کی پناہ گاہ بن چکا ہے ۔ حالانکہ پاکستانی افواج نے شمالی وزیرستان میں دہشت گردوں کے خلاف کارروائی مکمل کر چکی ہے اور دہشت گرد وہاں سے فرا ر ہوگئے ہیں ۔ ایسی سیکورٹی صورت حال میں کوئی ملک پاکستان میں سرمایہ کاری نہیں کرسکتا ۔ ایک ملک چین تھا جو اس صورت حال میں 34ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کررہا تھا مگر دھرنوں کی سیاست نے چین کے صدر کو پاکستان آنے نہیں دیا ۔