|

وقتِ اشاعت :   September 10 – 2014

اسلام آباد: وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہے کہ عمران خان اور طاہر القادری کے خلاف آرٹیکل چھ کے تحت کارروائی بنتی ہے۔ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے سعد رفیق نے کہا کہ دھرنوں کی پوری فلم فلاپ ہو چکی ہے اور عمران خان اور ڈاکٹر طاہر القادری نے نفرت کے جو بیج بوئے ہیں اس کی فصل ہمیں مدتوں تک کاٹنی پڑے گی۔ وفاقی وزیر ریلوے کا کہنا تھا کہ پاکستان گوریلہ وار کے ذریعے نہیں بنا اور یہاں ڈنڈے کے ذریعے سے تبدیلی نہیں آ سکتی۔ پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری پر تنقید کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ طاہرالقادری پر اچانک منکشف ہوا کہ وہ امام انقلاب ہیں ۔ انھوں نے کہا کہ طاہر القادری نے کینیڈا سے روانگی سے قبل ہی گولہ باری کا آغاز کردیا، حالانکہ وہ انقلاب کی الف ب سے بھی واقف نہیں ہیں۔ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ عمران خان کی انا پاکستان سے بڑی ہے۔ وہ نہایت بازاری زبان استعمال کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سمجھ سے بالاتر ہے کہ آکسفورد کا تعلیم یافتہ شخص آخر کون سے اور کس دباؤ کے تحت توازن کھو بیٹھا ہے؟ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ عمران خان پر مولا جٹ فلم کے اثرات بے حد گہرے ہیں اور انھوں نے آپ نے پاکستان میں بے حیائی کے کلچر کو فروغ دیا ہے۔ انھوں نے عمران خان کو مشورہ دیا کہ وہ لوٹ آئیں ، کہیں اتنا آگے نہ نکل جائیں کہ سیاست سے ہی آگے نکل جائیں۔ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ سول نافرمانی کی کال دینے پر آرٹیکل چھ کے تحت عمران خان اور طاہر القادری کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے۔ آخر میں سعد رفیق نے عمران خان اورطاہرالقادری سےسیلاب زدگان کے لیے دھرناختم کرنےکی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ سیشن کےاختتام پرایوان فیصلہ کرےکہ کب تک مذاکرات کرنےہیں۔