|

وقتِ اشاعت :   September 11 – 2014

لندن: مسٹر کولیٹ جنھیں کئی ایوارڈ سے نوازا گیا رائیل ہارٹیکلچر سوسائٹی فروٹ گروپ کمیٹی کے ممبر اور آر ایچ ایس کمپیٹیشن کے جج بھی ہیں۔ ان کے پیدا کردہ سیبوں میں سب سے نایاب سیب اشمیدز کیرنیل ہے جسے 1970ء میں گلاسیڈ شائر میں اگایا گیا تھا۔ ان کے نایاب سیبوں کی اقسام کبھی سپر مارکیٹ کی الماریوں میں نظر نہیں آئی۔ اس ریٹائرڈ ہیڈ ماسٹر کو جنگ عظیم دوئم میں سیبوں سے محبت ہوئی جب وہ اپنے بچپن کے گھر جو نارفولک میں واقع تھا چھٹیاں گزارنے گیا ہوا تھا اور یہ چھٹیاں اس کے پھل چن کر گزاریں۔ اس نے بتایا کہ ہمیں پھلوں کی کٹائی کے لیے اضافی چھٹیاں دی جاتی تھیں۔ میں نے 1943ء میں ایک مخصوص فروٹ فارم سے اپنے کام کا آغاز کیا اور 16 سال بعد وہاں سے لوٹا کیوں کہ مجھے اس سے محبت تھی میرے آباؤ اجداد مالی تھے لہٰذا یہ پیشہ میرے خون میں شامل تھا اور یوں میں نے پھل اگانے شروع کیے میں نے نارفولک جہاں میں نے پرورش پائی تھی اور ہیمپشئر جہاں میں استاد تھا اور سکسیکس جہاں میں اب رہائش پذیر ہوں سے سیب منگوائے اور ایک ہی درخت سے 50 مختلف اقسام کے سیب اگانے میں کامیاب ہوگیا جس کے لیے میں نے خاص طور پر سیب کی نایاب نسلوں کا انتخاب کیا۔