کراچی: پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی میں فائرنگ کے مختلف واقعات میں آٹھ افراد ہلاک ہوگئے۔
عائشہ منزل کے قریب فائرنگ سے ایک شخص ہلاک ہوا، جبکہ اس سے قبل سخی حسن کے قریب سیاسی جماعت سے وابستہ ایک شخص کو نشانہ بنایا گیا۔
سرجانی ٹاؤن میں بھی نامعلوم افراد کی فائرنگ سے ایک شخص ہلاک ہوا۔
ہلاک ہونے والے شخص کی شناخت ملک عمران کے نام سے ہوئی۔
پولیس کا کہنا ہے واقعہ بظاہر فرقہ وارانہ ٹارگٹ کلنگ کا نتیجہ ہے۔
کورنگی پانچ نمبر کے قریب جے ایریا میں ایک دُکان کے باہر فائرنگ سے تین افراد زخمی ہوئے، تاہم تینوں زخمی جناح اسپتال میں دم توڑ گئے۔
لیاری کے علاقے کلاکوٹ میوہ شاہ روڈ پر اکرم ایف سی ایریا اور پاک کالونی میں بھی فائرنگ سے دو افراد ہلاک ہوئے۔
دونوں کی شناخت قاسم رضا اور اقبال کے ناموں سے ہوئی۔
اسی دوران جعمرات کی صبح ناظم آباد میں پولیس موبائل کے قریب ایک دستی بم سے حملہ کیا گیا، تاہم اس میں کسی قسم کا جانی و مالی نقصان نہیں ہوا۔
خیال رہے کہ گزشتہ کئی دنوں میں شہر میں فائرنگ اور پرتشدد واقعات میں تیزی دیکھنے میں آئی ہے۔
گزشتہ روز بھی نامعلوم افراد نے حیدری کے علاقے میں فائرنگ کرکے جامعہ بنوریہ کے استاد مسعود بیگ کو ہلاک کردیا تھا۔
کراچی شہر میں جرائم پیشہ افراد کے خلاف رینجرز اور پولیس کے مشترکہ آپریشن کے باوجود شہر میں امن و امان مکمل طور پر بحال نہیں ہوسکا ہے۔
رینجرز اور پولیس کا دعویٰ ہے کہ دس مہینوں کے دوران ٹارگیٹڈ آپریشن میں متعدد مشتبہ افراد ہلاک اور گرفتار کیے گئے ہیں جن میں کچھ کا تعلق کالعدم تنظیموں سے بھی تھا۔
لیکن اس کے باوجود فائرنگ، تشدد زدہ لاشیں ملنے، اغوا برائے تاوان اور بھتہ خوری جیسی وارداتوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔