انقرہ: امریکی وزیر خارجہ جان کیری کا کہنا ہے کہ دنیا میں دولت اسلامیہ عراق و شام (داعش) کے خلاف امریکی حمایت میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے تاہم اس جنگی اتحاد میں ایران کے لئے کوئی جگہ نہیں ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ترکی میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے جان کیری کا کہنا تھا کہ داعش کے خلاف امریکا کو سعودی عرب اور قطر سمیت بہت سے ممالک کی حمایت حاصل ہو چکی ہے، داعش کے خلاف امریکی صدر براک اوباما کی نئی پالیسی پر بھی عرب ممالک کی جانب سے مثبت درعمل کا مظاہرہ دیکھنے میں آیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم نہیں چاہتے کہ ایران داعش کے خلاف بننے والے اتحاد کا حصہ بنے کیونکہ تہران شام میں مختلف سرگرمیوں میں ملوث ہے اور شامی صدر بشار الاسد کا حامی ہے جب کہ امریکا اور یورپی ممالک سمیت بہت سے عرب ممالک بشار الاسد حکومت کے خلاف بر سر پیکار باغیوں کی حمایت کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ جان کیری نے ترک صدر رجب طیب اردگان اور وزیراعظم احمد داؤد اوگلو سے ملاقاتوں میں انھیں بھی داعش کے خلاف جنگی اتحاد میں شامل ہونے کے لئے منانے کی کوشش کی تاہم ترکی نے آئی ایس آئی ایس کے خلاف کارروائی کے لیے اپنے فضائی اڈے دینے سے انکار کردیا۔ ماہرین اس کی وجہ داعش کی جانب سے سفارتکاروں سمیت 49 ترک باشنوں کا یرغمال ہونا قرار دے رہے ہیں۔ دوسری جانب امریکی صدر براک اوباما نے چند روز قبل ہی شام میں داعش کے فضائی بمباری کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ جہاں بھی امریکی شہریوں کی جانوں کو خطرہ لاحق ہو گا تو دہشت گردوں کا پیچھا کیا جائے گا۔
داعش کے خلاف جنگی اتحاد میں ایران کیلئے کوئی جگہ نہیں، امریکا
وقتِ اشاعت : September 13 – 2014