|

وقتِ اشاعت :   September 17 – 2014

پیرس: یورپی خلائی ایجنسی نے خلائی جہاز روستا کے دم دار سیارے کی سطح پر اترنے کی تیاری مکمل کر لی ہے اوردم دار سیارے پر اترنے کی جگہ کا حتمی انتخاب بھی کر لیا ہے۔ دم دار سیارے کے بارے میں انسانی ذپن ہمیشہ سے عجیب و غریب خیالات اور سحر انگیز کہانیاں گھڑتا رہا ہےبلکہ دنیا بھر کے معاشروں میں اس سے کئی کہانیاں منسوب کی جاتی ہیں لیکن اب جلد راز کھلنے والا ہے کہ آخر یہ دم دار سیارہ اتنا خوفناک یا عجیب و غریب کیوں ہے کیونکہ یورپی خلائی جہاز روسٹا بہت جلد دم دار سیارے کی سطح پر اترنے والا ہے لیکن یاد رہے کہ اس منزل تک پہنچنے میں روسٹا نے 10سال کا صبر آزما وقت لگایا اور 44 کروڑ کلومیٹر کا سفر طے کیا ہے، اگرچہ اس کے لیے سیارے پر اترنے کی جگہ کا انتخاب ایک مسئلہ تھا،سائنسدانوں نے پانچ سیارے پر پانچ جگہوں کا انتخاب کیا گیا جنہیں اے، بی، سی، آئی اور جے کا نام دیا گیا۔ کافی سوچ بچار اور مختلف جگہوں کا جائزہ لینے کے بعد سائنسدانوں نے انڈے کی شکل والی جگہ ’ جے ‘ کا انتخاب کر لیا ہے۔ سائنسدان اس دم دار سیارے کو بطخ کی شکل والا 67 پی چوریوموف جیراسم اینکو کا نام دیتے ہیں، اس سیارے پو جو جگہ منتخب کی گئی ہے اس کا کوڈ نام جے ہے اور سائنسدانوں کا خیال ہے کہ یہ جگہ نہ صرف نسبتا محفوظ ہے بلکہ مقاصد کے حصول لیے بھی معاون ہے، مشن کے انچارج اسٹیفن اولامک کا کہنا ہے کہ یہ دم دار سیارہ انتہائی خوبصورت ہے لیکن اس کی دنیا ڈرامائی ہے اس لیے سائنس کےلیےپرتجسس بھی ہے تاہم اس کی شکل سائنسدانوں کےلیے چیلنج کی حیثیت رکھتی ہے۔ یورپی خلائی ایجنسی کا کہنا ہے کہ روسٹا 11 نومبر کو سیارے کی سطح پر اترے گا، جس میں تحقیقات کے لے روبوٹ لیب جسے فلائے کا نام دیا گیا ہے نصب ہے، جس کا وزن 100 کلوگرام ہے، اس میں تحقیق کے لیے جدید ترین آلات نصب کئے گئے ہیں، سیارے کی سطح پراترنے  کے بعد روسٹا کو اسکرو کی مدد سے نصب کردیا جائے گا تاکہ وہ مضبوطی سے جمی رہے، اس کی مدد سے سیارے کی سطح پر 30 سینٹی میٹر گہری ڈرلنگ کی جائے گی تاکہ وہاں سے پریسٹائن مواد حاصل کیا جائے جس سے تحقیق کرنے میں مدد ملے گی۔ واضح رہے کہ سورج کے مدار کےگرد گھومنے والے ان برفیلے سیاروں کی بیرونی سطح اس وقت اور بھی روشن ہوجاتی ہے جب یہ اپنی حرکت کےدوران سورج کے قریب آجاتے ہیں،دم دار سیارے کی بیرونی سطح پر موجود برف اور مٹی کے لیئرز سورج کی روشنی کےباعث چمکتی ہے جسے جب زمین دے دیکھا جاتا ہے تو وہ دم کی طرح نظر آتی ہے۔ اس لیے اسے دم دار سیارہ کہا جاتا ہے۔