واشنگٹن: ایک نئے مطالعے میں بتایا گیا ہے کہ جو افراد نوجوانی میں موٹاپے کی نشانیوں کو سمجھنے میں ناکام رہے ہیں، اکثر موٹاپے کا شکار ہوجاتے ہیں۔
کولمبیا یونیورسٹی کے محقیقین نے مطالعے کے حوالے سے بتایا کہ دس میں سے سات موٹاپے کا شکار افراد نے اس کے شروعاتی نشانیوں کو نظر انداز کیا۔
ایسا کرنے کے باعث ان افراد کے موٹاپے کے حوالے سے تصورات بگاڑ کا شکار ہوگئے اور انہیں موٹاپا صحت مندی کی نشانی اور قابل قبول عمل محسوس ہونے لگا۔
مطالعے کی مصنف ٹریسی پال کے مطابق موٹاپے کا شکار اکثر والدین اپنے بچوں کو بھی اسی جانب راغب کردیتے ہیں اور اس سے بچنے کی تلقین نہیں کرتے کیوں کہ انہیں موٹاپے اور صحت کے مسائل کے درمیان تعلق نظر نہیں آیا۔
ٹریسی کے مطابق اکثر موٹاپے کا شکار مائیں بچوں کے اندر موٹاپے کی نشانیوں کو پہچاننے میں ناکام رہتی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ موٹاپے کا شکار والدین کے بچوں میں اس کا تناسب ایسے بچوں کے مقابلے میں کافی زیادہ ہے جن کے والدین موٹے نہیں۔
یہ مطالعہ جرنل آف جنرل ایٹرنل میڈیسن میں بھی شائع کیا گیا تھا۔
بشکریہ ٹاپ نیوز
نوجوانی میں موٹاپے کی شناخت اہم، تحقیق
وقتِ اشاعت : September 18 – 2014