کوئٹہ(مانیٹرنگ ڈیسک) بھارت چاہ بہار بندرگاہ کی تعمیر اور ترقی کیلئے 30 کروڑڈالر خرچ کرے گا۔ ایک بھارتی اخبار کے مطابق بھارتی کابینہ اس سلسلے میں اس کی منظوری آئندہ دو ہفتوں میں دے گی۔ بھارتی وزیر جہازرانی نے اخبار کو بتایا کہ عنقریب بھارت یہ باقاعدہ فیصلہ کرے گی کہ بھارت سے باہر وہ ایک بندرگاہ کی تعمیر اور ترقی میں حصہ لے گا۔ اس مقصد کیلئے ابتدائی طور پر بھارت 30 کروڑ ڈالر خرچ کرے گا، بعد میں بھارت ایران کے اسی منصوبے میں بھی شریک ہوگا کہ چاہ بہار پورٹ کو افغانستان اور وسط ایشیائی ممالک سے ریل اور سڑک کے ذڑیعے ملایا جائے۔ بھارت کیلئے یہ سنہری موقع ہوگا کہ اس کو افغانستان اور وسط ایشیائی ممالک سے تجارت کرنے کیلئے چاہ بہار جیسا پورٹ دستیاب ہوگا۔ بعض مبصرین کا خیال ہے کہ گوادر چین کے جبکہ چاہ بہار بھارت کے پاس ہوگا، دونوں بلوچ بندرگاہوں کے درمیان زمینی فاصلہ صرف 72 کلومیٹر ہے۔ چاہ بہار بندرگاہ میں آزاد تجارتی علاقہ نہ صرف موجود ہے بلکہ مستعدی سے ایران کی ترقی میں خدمات سرانجام دے رہا ہے جبکہ گوادر کی بندرگاہ ابھی تک بنیادی ڈھانچے سے محروم ہے۔ وہاں نہ پینے کاپانی اوربجلی کی سہولیات میسرنہیں اور نہ ہی مستقبل قریب میں اس کے آثار ہیں کہ گوادر کے لئے بنیادی ڈھانچہ تیار ہوگا۔
بھارت چاہ بہار بندرگاہ کی تعمیر اور ترقی کیلئے 30 کروڑڈالر خرچ کریگا،وسطی ایشیاء تک ریووے سٹرک منصوبہ میں شراکت داری پر غور
وقتِ اشاعت : September 19 – 2014