لاہور : پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وہ قوم کو بتائیں گے کہ کس طرح گزشتہ سال کے عام انتخابات میں دھاندلی کے ذریعے ان کی جماعت کو اس کے حصے کے ووٹوں سے محروم کیا گیا۔
ملتان میں جمعے کو پارٹی ورکرز اور حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا”آپ اور میں شہید بے نظیر بھٹو کے مشن کو پورا کریں گے، کراچی میں اٹھارہ اکتوبر کو سانحہ کارساز کے حوالے سے ہونے والی تقریب کے دوران میں آپ کو بتاﺅں گا کس طرح انتخابات میں کراچی سے لے کر خیبر تک دھاندلی کی گئی”۔
سابق وزرائے اعظم یوسف رضاگیلانی، راجا پرویز اشرف اور دیگر پی پی پی رہنماﺅں کے ہمراہ بلاول بھٹو زرداری نے متعدد علاقوں کا دورہ کیا اور سیلاب سے متاثرہ افراد میں امدادی سامان تقسیم کیا۔
انہوں نے علی موسیٰ گیلانی اور ملک امیر ڈوگر پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی تاکہ جنوبی پنجاب کے پی پی پی ورکرز کو اٹھارہ اکتوبر کے عوامی اجتماع میں شرکت کے لیے تیار کیا جاسکے۔
بلاول نے کہا کہ یہ وقت سیاست کا نہیں” میں سب سے اپیل کرتا ہوں کہ متحد ہوکر سیلاب زدہ افراد کی مدد کریں، آج پنجاب ڈوبا ہوا ہے مگر اسلام آباد میں کچھ لوگ پورے پاکستان کو غرق کرنے کی سازش کررہے ہیں”۔
اس سے قبل پارٹی رہنماﺅں کے ساتھ بلاول ہاﺅس لاہور میں ہونے والے اجلاس میں انہوں نے پنجاب کو ایک بار پھر پی پی پی کا قلعہ بنانے کے عزم کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا”مرسوں مرسوں پنجاب نا دے سوں”۔
بلاول کا کہنا تھا کہ معاشرے کے تمام طبقات اپنی توجہ سیلاب سے متاثرہ افراد پر مرکوز کردیں کیونکہ دیگر معاملات پر توجہ سے امدادی کاموں و بحالی نو کی کوششوں متاثر ہوسکتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی بھی 2013 کے انتخابات میں دھاندلی کا ہدف بنی مگر ہم نے جمہوریت کو جاری رکھنے کے لیے نتائج کو قبول کیا، آئین، جمہوریت اور قانون کی بالادستی پر کوئی مفاہمت نہیں کی جاسکتی۔
پیپلزپارٹی کے چیئرمین نے کہا کہ پی پی پی پنجاب میں واپس اانے کے لیے پرعزم ہے اور کسی کے ذہن میں اس حوالے سے کوئی شک نہیں رہنا چاہئے، ہماری جماعت ہی پنجاب کے غریب افراد کے مسائل کو حل کرسکتی ہے کیونکہ ہم عوامی سیاست اور ان کی حقیقی ترقی پر یقین رکھتے ہیں۔
پی پی پی نجاب کے صدر منظور احمد وٹو نے بلاول کو پارٹی کے ابھرتے ہوئے سیاستدانوں اور عہدیداران سے متعارف کرایا۔
پی پی پی چیئرمین نے آپریشن ضرب عضب کے شہیدوں کے لیے فاتحہ خوانی کی اور کہا”دہشت گرد اور انتہاپسندوں کے نظریات کے ہاتھوں قوم کو اغوا نہیں ہونے دیا جائے گا”۔
اجلاس میں راجہ پرویز اشرف، نوید چوہدری، قمر زمان کائرہ، تنویر اشرف کائرہ، امیتاز صفدر وڑائچ، فرخ زمان، جہانگیر بدر، راجہ ریاض، ثمینہ گھرکی، ملک مشتاق اعوان، غضنفر گل، چوہدری مشتاق گجر، فیصل رﺅف، بیرسٹر عامر حسن، میاں خرم وٹو، عامر راجہ اور عمر شریف بخاری نے شرکت کی۔
دوسری جانب پیپلزپارٹی کے سینکڑوں ورکرز اور سیلاب زدہ افراد ہیڈ محمدوالا پل پر بلاول بھٹو کے استقبال کے لیے جمع ہوئے مگر مقامی رہنماﺅں نے دریائے چناب کو عبور نہیں کیا جس کی وجہ پل کے قریب ایک شگاف تھا۔
سابق ایم پی اے ارشاد سیال نے بتایا کہ پی پی پی چیئرمین پل کا دورہ کررہے ہیں کیونکہ ان کی والدہ بے نظیر بھٹو نے مظفرگڑھ کے عوام کے لیے اسے تعمیر کرنے کا وعدہ کیا تھا۔
انہوں نے کہا”بے نظیر بھٹو اپنی شہادت سے دو روز قبل پچیس دسمبر 2007 کو مظفرگڑھ آئی تھیں”۔