کراچی: پاکستان تحریک انصاف نے ’’گو نواز گو مہم‘‘ کے سلسلے میں کراچی میں جلسہ کیا۔
جلسے میں پی ٹی آئی کے سربراہ نے آئندہ جلسہ صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں کرنے کا اعلان کیا جس کے لیے عمران خان کا کہنا ہے کہ اس جلسے کی تاریخ کا اعلان پیر کے روز کیا جائے گا۔
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کراچی میں جلسے کے بعد اسلام آباد میں دھرنے میں پہنچ گئے۔ اسلام آباد پہنچنے پر ان کا کہنا تھا کہ لاہور میں جلسے کی تاریخ کا اعلان پیر کے روز کریں گے۔ عمران خان کا دعوی تھا کہ نئے پاکستان کو بنے سے اب کوئی نہیں روک سکتا، دھرنے کے شرکا کے عزم کی بدولت پاکستان بدل گیا ہے۔
کراچی میں جلسے سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ ہم ایک نیا پاکستان بنائیں گے، سب سے زیادہ اہمیت تعلیم کو دینی ہے اساتذہ کی تنخواہوں میں اضافی کریں گے، دوسرا کام پولیس کو ٹھیک کرنا ہے اور اسے غیر جانب دار کرنا ہے تاکہ لوگ پولیس کے پاس جانے میں خوف محسوس نہ کریں یہ اسی وقت ممکن ہے جب پولیس غیر سیاسی ہو اور کراچی میں اس کو لازمی لے کر آنا ہے کہ یہاں ایک غیر سیاسی پولیس ہو، تیسرا کام ہم نے عدلیہ کے ججوں کے تنخواہوں میں اضافہ کرنا ہے تاکہ کوئی جج رشوت نہ لیں اور انصاف سے فیصلے کریں۔پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ جب تک نواز شریف استعفی نہیں دیں گے یہ مہم ختم نہیں ہو گی۔ انہوں نے اعلان کیا کہ اب لاہور جا رہا ہوں، لاہور والے تیاری کر لیں نواز شریف کے پیچھے وہاں جا رہا ہوں۔ خطاب کے شروع میں شرکاء سے تحریک انصاف کے سربراہ نے وعدہ لیا کہ کبھی ظلم کے خلاف خاموش نہیں رہیں گے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ میں کراچی میں تمام قومیتوں کو یکجا کرنے آیا ہوں پہلے ان کو تقسیم کرکے اس کا سیاسی فائدہ اٹھایا گیا جب سب ظالم متحد ہو گئے تھے ، تحریک انصاف ایک بار پھر قومیتوں میں اتحاد قائم کرنےکے لیےآئی ہے۔ عمران خان نے کہا کہ آزاد قوم کا حق ہوتا ہے کہ وہ اپنے ووٹ سے حکمران منتخب کریں، 1970 کے علاوہ کبھی منصفانہ الیکشن نہیں ہوئے۔ عمران خان نے کہا کہ ملک میں ایک مثالی بلدیاتی نظام بنائیں گے پختونخوا میں ایک اعلیٰ نظام بنا کر دکھائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کو اب جانا ہوگا، دوخاندان ہیں جو باری باری حکومت میں آ رہے ہیں اور یہی دو امیر ہو رہے ہیں جبکہ عوام غریب ہو رہی ہے۔ تحریک انصاف کے سربراہ کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم کو جانے سے اب امریکا اور سعودی عرب نہیں بچا سکتے۔ پی ٹی آئی کے چیئرمین نے کہا کہ تحریک انصاف خاندانی سیاست کو ختم کرے گی، ہماری جماعت میں الیکشن ہوں گے جو جیتے گا وہ آگے آئے گا جبکہ عمران خان کے بیٹے سیاست میں حصہ نہیں لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ میرے ساتھ جاوید میانداد کھڑے ہیں جبکہ محسن خان بھی موجود ہیں ان سے پو چھا لیا جائے ہمیشہ ٹیم میرٹ پی منتخب کی ہے۔ انہوں نے سندھ کی عوام سے کہا کہ ہم ملک کر وڈیروں سے آزاد کریں گے۔ ٹارگٹ کلنگ کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ٹارگٹ کلر حکومت میں شامل عناصر کی پشت پناہی کے بغیر آزاد نہیں گھوم سکتے، لیاری کے عوام کے ساتھ ظلم ہو رہا ہے وہ بنیادی سہولیات سے محروم ہیں، کراچی میں مختلف مافیاز سرگرم ہیں پانی بھی خریدنا پڑتا ہے ان تمام مافیاز کو ختم کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ کراچی کے عوام میں سب سے زیادہ سیاسی شعور ہے،یہاں کے باسی آئندہ اپنا مینڈیٹ کسی کو چوری کرنے نہ دیں ا اور وی آئی پی کلچر کو ختم کرے تاکہ آئندہ کوئی وی آئی پی روڈ بلاک نہ کر سکے۔ انہوں نے شرکاء کے نعرے لگانے پر کہا کہ اسلام آباد میں دھرنا میرا انتظار کر رہا اس لیے مجھے بات کرنے دیا جائے۔
پاکستان تحریک انصاف کی وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ باغی کو آج داغی کر دیں گے۔ جلسے سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ 2011 میں ایک شخص کراچی میں تحریک انصاف کے جلسے میں ایک ’باغی‘ پی ٹی آئی میں شامل ہونے آیا تھا مگر اب وہ نواز شریف کے ساتھ جا کر بیٹھ گئے ہیں، وہ باغی نہیں ’داغی‘ ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی جاگ گیا ہے جلسہ گاہ میں لاکھوں افراد شریک ہیں، کراچی میں ایک سال پہلے نواز شریف نے ایک آپریشن شروع کیا تھا مگر اس سے امن قائم نہیں ہوا بلکہ لوگوں کو ہلاک کرنے کا سلسلہ اب بھی جاری ہے۔ پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین نے کہا کہ ملتان میں بھی اب فیصلہ ہونے جا رہا ہے اور اس داغی سے مقابلہ ہوگا۔ شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ پیر جو اسلام آباد کے دھرنے کا 40 واں دن ہے اور اب اس حکومت کے جانے کا وقت قریب ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے 40 دن میں سوئی ہوئی قوم کو جگا دیا ہے۔ شاہ محمود قریشی نے اعلان کیاکہ تحریک انصاف اب اندرون سندھ جانے کا فیصلہ کر لیا ہے، پیپلز پارٹی اب ’بھٹو‘ کی نے زر اور زرداری کی جماعت ہو گئی ہے۔
عوامی مسلم لیگ (اے ایم ایل) کے سربراہ شیخ رشید نے کہا کہ نواز شریف اگر آئین اور قانون کی بات نہیں سمجھ رہے اور کراچی کے اس عوام کے سمندر کی بات نہیں سمجھ رہے تو پھر لاتوں کے بھوت ہاتھوں سے نہیں مانیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ عوام عمران خان کا ساتھ دینے کے لیے نکل آئی ہے، جب کراچی کے عوام نکل آتے ہیں تو پورا پاکستان نکل آتاہے۔ شیخ رشید نے کہا کہ ملک میں بس اب ایک ہی نعرہ لگایا جا رہا ہے ’’گو نواز گو‘‘ ۔
تحریکِ انصاف کے سربراہ عمران خان اسلام آباد سے کراچی پہنچے، جہاں پر وہ شاہراہِ قائدین پر پی ٹی آئی کے جلسے کی قیادت کر رہے ہیں۔ عمران خان اتوار کو سہ پہر خصوصی طیارے سے راولپنڈی سے کراچی پہنچے اور جلسہ گاہ کی جانب روانہ ہوئے۔ واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے پی ٹی آئی کی کور کمیٹی کے اجلاس میں متفقہ طور پر یہ فیصلہ کیا گیا تھا کہ عمران خان اکیس ستمبر کو کراچی جائیں گے اور پارٹی کے کارکنوں سے خطاب کریں۔
پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ ایک ماہ سے زائد عرصے تک اسلام آباد میں دھرنے کے بعد اب وقت آگیا ہے کہ اسے ملک کے دیگر شہروں کی جانب منتقل کیا جائے۔
کراچی کی سب سے بڑی سیاسی جماعت متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے قائد الطاف حسین نے کہا وہ پی ٹی آئی چیف عمران خان کی کراچی آمد کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے انہیں خوش آمدید کہتے ہیں۔ قائدِ تحریک نے عمران خان کو اپنا مہمان قرار دیا۔ لندن سے کارکنوں سے خطاب میں الطاف حسین کا کہنا تھا کہ عمران خان نے اُن پر بے بنیاد الزامات لگائے، لیکن اس کے باوجود وہ انہیں کراچی میں خوش آمدید کہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان شہرِ قائد میں ہمارے مہمان ہوں گے۔ تاہم، الطاف حسین کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم اپنے جائز مطالبات سے کبھی پیچھے نہیں ہٹے گی۔ انہوں نے یہ بھی یاد دلایا کہ ملک میں انقلاب کا نعرہ عوامی تحریک اور پی ٹی آئی سے پہلے متحدہ قومی موومنٹ نے لگایا تھا۔
عمران خان کی کراچی آمد پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں جبکہ تمام تر تیاریاں گزشتہ رات ہی مکمل کرلی گئیں۔ اس موقع پر تحریکِ انصاف کے کارکن مزارِ قائد کے اطراف ایم اے جناح روڈ پر لگائے گئے پنڈال میں پہنچ گئے اور بھرپور جوش و جذبے سے نعرے بازی کر رہے ہیں۔ ڈان نیوز کے مطابق پنڈال میں کارکنوں اور رہنماؤں کے لیے ہزاروں کرسیاں لگائی گئی ہیں۔ عمران خان کی کراچی آمد اور ان کے خطاب کے لیے جلسہ گاہ میں تقریباً بیس فٹ اونچا اسٹیج قائم کیا گیا ہے۔ جلسہ گاہ میں موجود عمران خان کے کارکنوں کا عزم ہے کہ آج کا یہ جلسہ ملک کی تاریخ کا ایک بڑا جلسہ ہوگا جس میں پی ٹی آئی اپنی طاقت کا مظاہرہ کرے گی۔
سیکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے ایم اے جناح روڈ پر نمائش چورنگی پر آنے جانے والے تمام راستوں کو کنٹینرز کی مدد سے بند کیا گیا ہے۔
رات بھر جلسہ گاہ میں تیاریوں کا سلسلہ جاری رہا اور پی ٹی آئی کارکن حکومت کے خلاف نعرے بازی کرتے رہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ سال ہونے والے عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف عمران خان کی قیادت پر پی ٹی آئی کا لانگ مارچ چودہ اگست کو لاہور سے مارچ کرتا ہوا اسلام آباد پہنچا تھا جس نے گزشتہ ماہ سے زائد عرصے ڈی چوک پر دھرنا دیا ہوا ہے۔
اس دوران حکومت اور پی ٹی آئی کے ساتھ متعدد بار مذاکرات ہوئے جو بے نتیجہ رہے۔
عمران خان کا اولین مطالبہ ہے کہ وزیراعظم نواز شریف اپنے عہدے سے مستعفی ہوں، کیونکہ اس کے بغیر انتخابات میں ہونے والی دھاندلی کی شفاف اور آزادانہ تفتیش نہیں ہوسکتی ہے۔
دوسری جانب حکومت بھی اپنے مؤف پر موجود ہے، جبکہ وزیراعظم نواز شریف پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں اپنی حالیہ تقریر میں ایک بار پھر واضح کرچکے ہیں کہ وہ کسی صورت اقتدار سے الگ نہیں ہوں گے۔
عمران خان اسلام آباد پہنچ گئے
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کراچی میں جلسے کے بعد اسلام آباد میں دھرنے میں پہنچ گئے۔ اسلام آباد پہنچنے پر ان کا کہنا تھا کہ لاہور میں جلسے کی تاریخ کا اعلان پیر کے روز کریں گے۔ عمران خان کا دعوی تھا کہ نئے پاکستان کو بنے سے اب کوئی نہیں روک سکتا، دھرنے کے شرکا کے عزم کی بدولت پاکستان بدل گیا ہے۔
کراچی میں جلسہ
کراچی میں جلسے سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ ہم ایک نیا پاکستان بنائیں گے، سب سے زیادہ اہمیت تعلیم کو دینی ہے اساتذہ کی تنخواہوں میں اضافی کریں گے، دوسرا کام پولیس کو ٹھیک کرنا ہے اور اسے غیر جانب دار کرنا ہے تاکہ لوگ پولیس کے پاس جانے میں خوف محسوس نہ کریں یہ اسی وقت ممکن ہے جب پولیس غیر سیاسی ہو اور کراچی میں اس کو لازمی لے کر آنا ہے کہ یہاں ایک غیر سیاسی پولیس ہو، تیسرا کام ہم نے عدلیہ کے ججوں کے تنخواہوں میں اضافہ کرنا ہے تاکہ کوئی جج رشوت نہ لیں اور انصاف سے فیصلے کریں۔پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ جب تک نواز شریف استعفی نہیں دیں گے یہ مہم ختم نہیں ہو گی۔ انہوں نے اعلان کیا کہ اب لاہور جا رہا ہوں، لاہور والے تیاری کر لیں نواز شریف کے پیچھے وہاں جا رہا ہوں۔ خطاب کے شروع میں شرکاء سے تحریک انصاف کے سربراہ نے وعدہ لیا کہ کبھی ظلم کے خلاف خاموش نہیں رہیں گے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ میں کراچی میں تمام قومیتوں کو یکجا کرنے آیا ہوں پہلے ان کو تقسیم کرکے اس کا سیاسی فائدہ اٹھایا گیا جب سب ظالم متحد ہو گئے تھے ، تحریک انصاف ایک بار پھر قومیتوں میں اتحاد قائم کرنےکے لیےآئی ہے۔ عمران خان نے کہا کہ آزاد قوم کا حق ہوتا ہے کہ وہ اپنے ووٹ سے حکمران منتخب کریں، 1970 کے علاوہ کبھی منصفانہ الیکشن نہیں ہوئے۔ عمران خان نے کہا کہ ملک میں ایک مثالی بلدیاتی نظام بنائیں گے پختونخوا میں ایک اعلیٰ نظام بنا کر دکھائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کو اب جانا ہوگا، دوخاندان ہیں جو باری باری حکومت میں آ رہے ہیں اور یہی دو امیر ہو رہے ہیں جبکہ عوام غریب ہو رہی ہے۔ تحریک انصاف کے سربراہ کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم کو جانے سے اب امریکا اور سعودی عرب نہیں بچا سکتے۔ پی ٹی آئی کے چیئرمین نے کہا کہ تحریک انصاف خاندانی سیاست کو ختم کرے گی، ہماری جماعت میں الیکشن ہوں گے جو جیتے گا وہ آگے آئے گا جبکہ عمران خان کے بیٹے سیاست میں حصہ نہیں لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ میرے ساتھ جاوید میانداد کھڑے ہیں جبکہ محسن خان بھی موجود ہیں ان سے پو چھا لیا جائے ہمیشہ ٹیم میرٹ پی منتخب کی ہے۔ انہوں نے سندھ کی عوام سے کہا کہ ہم ملک کر وڈیروں سے آزاد کریں گے۔ ٹارگٹ کلنگ کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ٹارگٹ کلر حکومت میں شامل عناصر کی پشت پناہی کے بغیر آزاد نہیں گھوم سکتے، لیاری کے عوام کے ساتھ ظلم ہو رہا ہے وہ بنیادی سہولیات سے محروم ہیں، کراچی میں مختلف مافیاز سرگرم ہیں پانی بھی خریدنا پڑتا ہے ان تمام مافیاز کو ختم کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ کراچی کے عوام میں سب سے زیادہ سیاسی شعور ہے،یہاں کے باسی آئندہ اپنا مینڈیٹ کسی کو چوری کرنے نہ دیں ا اور وی آئی پی کلچر کو ختم کرے تاکہ آئندہ کوئی وی آئی پی روڈ بلاک نہ کر سکے۔ انہوں نے شرکاء کے نعرے لگانے پر کہا کہ اسلام آباد میں دھرنا میرا انتظار کر رہا اس لیے مجھے بات کرنے دیا جائے۔
باغی کو داغی کر دیں گے، شاہ محمود قریشی
پاکستان تحریک انصاف کی وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ باغی کو آج داغی کر دیں گے۔ جلسے سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ 2011 میں ایک شخص کراچی میں تحریک انصاف کے جلسے میں ایک ’باغی‘ پی ٹی آئی میں شامل ہونے آیا تھا مگر اب وہ نواز شریف کے ساتھ جا کر بیٹھ گئے ہیں، وہ باغی نہیں ’داغی‘ ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی جاگ گیا ہے جلسہ گاہ میں لاکھوں افراد شریک ہیں، کراچی میں ایک سال پہلے نواز شریف نے ایک آپریشن شروع کیا تھا مگر اس سے امن قائم نہیں ہوا بلکہ لوگوں کو ہلاک کرنے کا سلسلہ اب بھی جاری ہے۔ پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین نے کہا کہ ملتان میں بھی اب فیصلہ ہونے جا رہا ہے اور اس داغی سے مقابلہ ہوگا۔ شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ پیر جو اسلام آباد کے دھرنے کا 40 واں دن ہے اور اب اس حکومت کے جانے کا وقت قریب ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے 40 دن میں سوئی ہوئی قوم کو جگا دیا ہے۔ شاہ محمود قریشی نے اعلان کیاکہ تحریک انصاف اب اندرون سندھ جانے کا فیصلہ کر لیا ہے، پیپلز پارٹی اب ’بھٹو‘ کی نے زر اور زرداری کی جماعت ہو گئی ہے۔
لاتوں کے بھوت ہاتھوں سے نہیں مانتے، شیخ رشید
عوامی مسلم لیگ (اے ایم ایل) کے سربراہ شیخ رشید نے کہا کہ نواز شریف اگر آئین اور قانون کی بات نہیں سمجھ رہے اور کراچی کے اس عوام کے سمندر کی بات نہیں سمجھ رہے تو پھر لاتوں کے بھوت ہاتھوں سے نہیں مانیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ عوام عمران خان کا ساتھ دینے کے لیے نکل آئی ہے، جب کراچی کے عوام نکل آتے ہیں تو پورا پاکستان نکل آتاہے۔ شیخ رشید نے کہا کہ ملک میں بس اب ایک ہی نعرہ لگایا جا رہا ہے ’’گو نواز گو‘‘ ۔
عمران خان اسلام آباد سے کراچی پہنچ گئے
تحریکِ انصاف کے سربراہ عمران خان اسلام آباد سے کراچی پہنچے، جہاں پر وہ شاہراہِ قائدین پر پی ٹی آئی کے جلسے کی قیادت کر رہے ہیں۔ عمران خان اتوار کو سہ پہر خصوصی طیارے سے راولپنڈی سے کراچی پہنچے اور جلسہ گاہ کی جانب روانہ ہوئے۔ واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے پی ٹی آئی کی کور کمیٹی کے اجلاس میں متفقہ طور پر یہ فیصلہ کیا گیا تھا کہ عمران خان اکیس ستمبر کو کراچی جائیں گے اور پارٹی کے کارکنوں سے خطاب کریں۔
‘عمران خان کی کراچی آمد کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں’
کراچی کی سب سے بڑی سیاسی جماعت متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے قائد الطاف حسین نے کہا وہ پی ٹی آئی چیف عمران خان کی کراچی آمد کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے انہیں خوش آمدید کہتے ہیں۔ قائدِ تحریک نے عمران خان کو اپنا مہمان قرار دیا۔ لندن سے کارکنوں سے خطاب میں الطاف حسین کا کہنا تھا کہ عمران خان نے اُن پر بے بنیاد الزامات لگائے، لیکن اس کے باوجود وہ انہیں کراچی میں خوش آمدید کہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان شہرِ قائد میں ہمارے مہمان ہوں گے۔ تاہم، الطاف حسین کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم اپنے جائز مطالبات سے کبھی پیچھے نہیں ہٹے گی۔ انہوں نے یہ بھی یاد دلایا کہ ملک میں انقلاب کا نعرہ عوامی تحریک اور پی ٹی آئی سے پہلے متحدہ قومی موومنٹ نے لگایا تھا۔
جلسے کی تیاریاں
عمران خان کی کراچی آمد پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں جبکہ تمام تر تیاریاں گزشتہ رات ہی مکمل کرلی گئیں۔ اس موقع پر تحریکِ انصاف کے کارکن مزارِ قائد کے اطراف ایم اے جناح روڈ پر لگائے گئے پنڈال میں پہنچ گئے اور بھرپور جوش و جذبے سے نعرے بازی کر رہے ہیں۔ ڈان نیوز کے مطابق پنڈال میں کارکنوں اور رہنماؤں کے لیے ہزاروں کرسیاں لگائی گئی ہیں۔ عمران خان کی کراچی آمد اور ان کے خطاب کے لیے جلسہ گاہ میں تقریباً بیس فٹ اونچا اسٹیج قائم کیا گیا ہے۔ جلسہ گاہ میں موجود عمران خان کے کارکنوں کا عزم ہے کہ آج کا یہ جلسہ ملک کی تاریخ کا ایک بڑا جلسہ ہوگا جس میں پی ٹی آئی اپنی طاقت کا مظاہرہ کرے گی۔