لندن: گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور کی لندن میں متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین سے ملاقات ہوئی۔ اس ملاقات کے دوران ملک میں جاری سیاسی بحران پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔
اس موقع پر الطاف حسین نے تجویز پیش کی کہ ملک میں دو سال کے لیے ٹیکنو کریٹس کی حکومت قائم کی جائے۔
ملاقات میں متحدہ کے قائد نے الطاف حسین نے ملک میں نئے انتظامی یونٹس کے قیام کو وقت کی اہم ضرورت قرار دیا۔
انہوں نے خواہش ظاہر کی کہ ملک میں دو سال کے لیے ٹیکنوکریٹس کی حکومت قائم کی جائے جو بلا تفریق کڑا احتساب کرے۔
الطاف حسین نے کہا کہ دھرنے کا معاملہ پورے پاکستان کا ہے، فریقین کو کسی نہ کسی کو ثالث بنا کر بات چیت کی میز پر آنا چاہیے۔
ملاقات کے دوران قائدِ تحریک کا کہنا تھا کہ میری نظر میں ثالثی کے لیے چوہدری سرور مناسب شخصیت ہیں۔
اس موقع پر گورنر پنجاب نے کہا کہ ملک کی موجودہ صورتحال وزیراعظم کے استعفے کی متحمل نہیں ہوسکی۔
ان کا کہنا تھا کہ سیاست میں لچک ہونی چاہیے، سیاست میں کچھ لو اور کچھ دو کا اصول اپنانا پڑتا ہے۔
گورنر پنجاب نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتیں انتخابی اصلاحات پر متفق ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت دھاندلی کی تحقیقات کے لیے عدالتی کمیشن بنانے پر بھی تیار ہے۔
انہوں نے عمران خان اور طاہرالقادری سے اپیل کی کہ وہ مذاکرات کے ذریعے معاملات حل کریں۔