کوئٹہ: بلوچستان کے مختلف علاقوں میں پیر کے روز سے تین روزہ پولیو مہم کو آغاز ہوگا جس کے دوران تقریباً 238000 پانچ سال سے کم عمر بچوں کو پولیو ویکسین دی جائے گی۔
ان علاقوں میں ضلع کوئٹہ، پشین، قلعہ سیف اللہ، قلعہ عبداللہ، لورالائی، ژوب، شیرانی، موسیٰ خیل، نصیر آباد، جعفر آباد اور لسبیلہ ضلع میں حب تحصیل شامل ہے۔
بلوچستان کے چیف سیکرٹی سیف اللہ چٹھہ نے اتوار کو ان اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی کی وارننگ دی جو اپنے فرائض کی انجام دہی میں لاپرواہ پائے گئے۔
اجلاس کے دوران پولیو مہم کے حوالے سے مختلف پہلوؤں کا جائزہ لا گیا جبکہ فیصلہ کیا گیا کہ ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر اپنے متعلقہ علاقوں میں مہم کی نگرانی کرے گا۔
انہوں نے اس موقع پر چند ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسرز کی غیر موجودگی کا نوٹس لیا اور کہا کہ اس طرح کی لاپرواہی برداشت نہیں کی جائے گی۔
انہوں نے کوئٹہ، قلعہ عبداللہ اور ژوب سے گزشتہ تین ماہ کے دوران دس پولیو کیسز پر افسوس کا اظہار کیا کیوں کہ اس سے قبل بلوچستان کو پولیو فری قرار دیے جانے کا امکان تھا۔
سرکاری ذرائع کے مطابق متاثرہ بچوں کے والدین نے پولیو ویکسین اپنے بچوں کو دلوانے سے انکار کردیا تھا۔
چھٹہ صاحب نے کہا کہ ہمیں پولیو کو روکنا ہوگا تاکہ بلوچستان کو پولیو وائرس سے پاک قرار دیا جاسکے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر مالک بلوچ نے صوبائی وزرا، پارلیمانی اراکین، لوکل باڈیز، اور مذہبی رہنماؤں سے اس حوالے سے کردار ادا کرنے کی اپیل کی ہے۔