پشاور: کالعدم تحریک طالبان جماعت الاحرار نے گزشتہ روز خیبر ایجنسی کی وادیٔ تیراہ میں ہونے والے بم دھماکے کے نتیجے میں اپنے ایک اہم کمانڈر ابو جندل کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔
تحریک طالبان جماعت الاحرار کے ترجمان احسان اللہ احسان نےبتایا کہ ‘مہمند ایجنسی سے تعلق رکھنے ابو جندل 50 جنگجوؤں کے ہمراہ وادیٔ تیراہ میں سیکیورٹی فورسز کے خلاف لڑ ائی میں مصروف تھے’۔
ان کا کہنا تھا کہ ‘طالبان کو اپنے کمانڈر کی قربانی پر فخر ہے اور ہم ایسی قربانیاں دیتے رہیں گے’۔
احسان اللہ نے مزید بتایا کہ ’50 مزید جنگجوؤں کی ایک کمک وادیٔ تیراہ میں بھیجی جائے گی، تاکہ دیگر مجاہدین کے ساتھ مل کر لڑائی کو آگے بڑھایا جا سکے’۔
طالبان ترجمان کے مطابق ‘خیبر ایجنسی نیٹو کو سپلائی کرنے والا ایک اہم روٹ ہے اور دشمنوں کو نقصان پہنچانے کے لیے ان کا اگلا اہم ہدف ہے’۔
یاد رہے کہ اتوارکو وادیٔ تیراہ کے علاقے آکا خیل میں سیکیورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپ میں کم از کم 13 مبینہ شدت پسند ہلاک ہو گئے تھے، جن میں دو خود کش حملہ آوروں سمیت ایک اہم کمانڈر بھی شامل تھا۔