کراچی: وزیراطلاعات سندھ شرجیل میمن کا کہنا ہےکہ کراچی آپریشن سے شہر میں 80 فیصد ٹارگٹ کلنگ کم ہوئی ہے جبکہ آپریشن میں وزیراعظم نے جو وعدے کیے وہ پورے نہیں ہوئے۔
سندھ اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے شرجیل میمن نے کہا کہ کراچی میں پہلے روز 20،20 لاشیں گرتی تھیں لیکن آپریشن سے شہر میں ٹارگٹ کلنگ 70 سے 80 فیصد کم ہوئی ہے اور سندھ میں بھی ماضی کے مقابلے میں جرائم واضح کم ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کراچی آپریشن کے دوران 242 دہشت گردوں کو گرفتار کیا گیا جبکہ مختلف کارروائیوں میں 9 اغوا کار مارے گئے اور سیکڑوں کلو گرام دھماکا خیز مواد سمیت خودکش جیکٹس بھی برآمد کی گئیں۔
شرجیل میمن نے کہا کہ کراچی آپریشن میں کسی مخصوص پارٹی کے لوگوں کے خلاف کارروائی کی ہدایت نہیں دی گئی، شہر میں کالعدم تنظیموں کے نیٹ ورک موجود ہیں جن کے خاتمے کے لیے کارروائیاں جاری ہیں، پولیس پر ٹارگٹڈ کارروائیوں کے رد عمل میں حملے ہورہے ہیں، سندھ پولیس کو بلا جواز تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے جبکہ سب سے زیادہ قربانیاں سندھ پولیس دے رہی ہے جس پر انہیں سلام پیش کرتا ہوں۔
وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ جرائم میں غیر قانونی سمز استعمال ہورہی ہیں جن کی بندش کے لیے وفاقی حکومت کو تجویز دی تھی لیکن اس پر عمل نہیں کیا گیا، آپریشن میں وزیراعظم نوازشریف اور وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار کی جانب سے جو وعدے کیے گئے انہیں بھی پورا نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ججوں سے گزارش ہے وہ دہشت گردوں کو سزائیں دیں ورنہ خوفزدہ جج استعفے دے کر گھر چلے جائیں۔