اسلام آباد: پنجاب میں ٹیکسٹائل سیکٹر کو بلاتعطل گیس اور بجلی کی فراہمی کے حکم کے ایک دن بعد ہی وزیر اعظم نواز شریف نے پنجاب میں موسمِ سرما میں ٹیکسٹائل انڈسٹری کو گیس کی کمی کے مسئلے کے حل کے لیے وزارا پر مشتمل کمیٹی تشکیل دیتے ہوئے انہیں تجاویز پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔
یاد رہے کہ وزیر اعظم ان دنوں پاکستان میں موجود نہیں تاہم ان کی ہفتہ کو لندن سے پاکستان واپسی متوقع ہے۔
تاہم وزیراعظم کی غیر موجودگی کے باوجود ان کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ کمیٹی کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ پنجاب میں ٹیکسٹائل انڈسٹری کو موسمِ سرما میں گیس کی بہتر طریقے سے فراہمی یقینی بنانے کے لیے تجاویز پیش کرے۔
پہلے سے تین درجن سے زائد کمیٹیوں کی سربراہی کرنے والے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو اس کمیٹی کی سربراہی بھی سونپ دی گئی ہے۔
کمیٹی میں شامل دیگر وزرا میں بانی اور بجلی کے وفاقی وزیر خواجہ محمد آصف، وزیر پیٹرولیم اور قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی اور وزیر ٹیکسٹائل عباس خان آفریدی شامل ہیں جو اس بات کا فیصلہ کریں گے پنجاب میں کس سیکٹر کو موسم سرما میں کتنی گیس فراہم کی جائے گی۔
اس حوالے سے جب سوال پوچھا گیا کہ پنجاب کی انڈسٹریز کو گیس کی فراہمی کا فیصلہ لیے جانے کے بعد حکومت نے کمیٹی کیوں قائم کی تو ایک حکومتی ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ عمران خان پہلے ہی سڑکوں پر احتجاج کر رہے ہیں اور حکومت نہیں چاہتی کہ انہیں اوور بلنگ اسکینڈل کے بعد سیاست کے لیے ایک اور معاملہ مل جائے۔
جمعرات کو وزیر پیٹرولیم کی غیر موجودگی سینیٹر اسحاق ڈار نے آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن(ایپٹما) کے وفد سے ملاقات کی اور پنجاب میں ٹیکسٹائل سیکٹر کو گیس کی مکمل سپلائی کا حکم دیا۔
تاہم ان کے دفتر سے جاری آفیشل بیان میں کہا گیا کہ ٹیکسٹائل سیکٹر کے لیے گیس لوڈ مینجمنٹ پلان فوری طور پر معطل کردیا گیا ہے۔
رواں ہفتے کے آغاز میں خاقان عباسی نے شمالی علاقہ جات میں درجہ حرارت گرنے اور ڈمیسٹک صارفین کی بڑھتی ہوئی طلب کے پیش نظر ٹیکسٹائل انڈسٹری کو فراہم کی جانے والی گیس میں سے روزانہ کی بنیاد پر 108 ملین کیوبک فٹ گیس واپس لینے کا فیصلہ کیا۔
وزارت پانی و بجلی کی جانب سے جاری ایک علیحدہ بیان میں کہا گیا کہ وزیر اعظم کی ہدایت پر وزارت پانی اور بجلی تما بجلی فراہم کرنے والی کمپنیوں کو ہدایت دیتی ہے کہ وہ ملک میں گیس کی کمی کے سبب انڈسٹری کو لوڈ شیڈنگ سے مستثنیٰ کردے۔
تاہم حکومت کے اس اقدام کو پاکستان تحریک انصاف نے شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
تحریک انصاف کی ترجمان شیریں مزاری نے کہا کہ حکومت ٹیکسٹائل سیکٹر کی دن بدن گرتی صورتحال کو مدنظر کرھتے ہوئے ڈومیسٹک صارفین کو فراہم کی جانے والی تمام گیس پنجاب کی انڈسٹری کو فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے حالانکہ ایپٹما کے اعدادوشمار کے مطابق ملک میں 35 فیصد ٹیکسٹائل انڈسٹریز بند ہو چکی ہیں۔