|

وقتِ اشاعت :   November 15 – 2014

وارسا: اگر زندگی کی سانسیں باقی ہوں تو مردہ قرار دیا جانے والا بھی زندگی کی طرف لوٹ آتا ہے۔ ایسا ہی کچھ ہوا پولینڈ میں ایک خاتون کےساتھ جسے اس کے فیملی ڈاکٹر نے مردہ قرار دے کر مردہ خانے بھیج دیا تاہم  کچھ دیر بعد اسے واپس زندہ دیکھ کر گھر والوں کی آنکھیں کھلی رہ گئیں۔

ہوا کچھ یوں کہ زندگی کی 91 بہاریں دیکھنے والی جانینا کولکووچ اچانک بے ہوش ہوگئیں اور انہیں فوراً ڈاکٹر کے پاس لے جایا گیا۔ ڈاکٹر نے کافی دیر معائنے کے بعد انہیں مردہ قرار دے دیا اور گھر والوں سے کہا کہ انہیں مردہ خانے منتقل کر دیا جائے۔ جانینا کو مردہ خانے منتقل کرکے خاندان والوں نے ان کی تدفین کی تیاریاں اور انتظامات شروع کردیئے تاہم تقریباً 11 گھنٹے بعد مردہ خانے میں کام کرنے والےافراد نے محسوس کیا کہ جانینا کے جسم پر پہنائے گئے بیگ میں حرکت ہو رہی ہے جس کے بعد انہوں نے بیگ کھول کر دیکھا تو ان کی حیرت کی انتہا نہ رہی کہ خاتون زندہ سلامت زندگی کی سانسیں لے رہی ہیں جس کے بعد فوراً بعد ان کے گھر فون کیا گیا جب کہ گھر والے بھی یہ خبر سن کر حیرت زدہ رہ گئے۔

جانینا کی بھتیجی کا کہنا تھا کہ جب انہیں مردہ خانے سے فون آیا تو وہ ان کے زندہ ہونے کی خبر سن کر حیران رہ گئے۔ جانینا کے ساتھ کیا ہوا وہ نہیں جانتی لیکن اب وہ صحت مند ہیں لیکن جب وہ مردہ خانے سے گھر پہنچیں تو انہوں نے سردی لگنے کی شکایت کی جس پر انہیں سوپ اور کیک پیش کیا گیا جو انہوں نے خوب مزے لے کر کھایا۔ جانینا کو موت کا پروانہ جاری کرنے والے ڈاکٹر کا کہنا تھا کہ وہ فی الحال ان کی زندگی کی طرف لوٹ آنے پر کچھ نہیں کہہ سکتے کیوں کہ وہ شدید صدمے میں ہیں کہ ایسا کیسے ممکن ہے۔

مردہ خانے کے ڈائریکٹر کا کہنا تھا کہ انہوں نے مردہ خانے میں گزشتہ 30 سال کے دوران کبھی ایسا واقعہ رونما ہوتے نہیں دیکھا، وہ نہیں جانتے یہ کیسے ہوا۔ جانینا کے ایک پڑوسی نے تو یہ تک کہہ دیا کہ یہ کسی معجزہ سے کم نہیں۔