کوئٹہ: وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا ہے کہ میر گل خان نصیر کی بلو چ قومی جدوجہد، بلوچی زبان کی ترویج ، شاعری اور ادب کے لیے خدمات ناقابل فراموش ہیں، ان خیالات کا اظہار انہوں نے بلوچستان یونیورسٹی میں میر گل خان نصیر کی یاد میں منعقدہ سیمینار اور ان کی پانچ کتابوں ہارء خیس ہار، چوش نہ انت من مہرنزاناں، ادبار کی چھاؤں میں، یاتانی زیمر اور میر گل خان نصیرکی رونمائی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، تقریب سے میر گل خان نصیر چیئر کی چیئرپرسن بانک نسرین گل، رحیم بخش مہر، ڈاکٹر شاہ محمد مری جامعہ بلوچستان کے پرووائس چانسلر ڈاکٹر محراب بلوچ ودیگر نے بھی خطاب کیا اور مقالے پیش کئے ،وزیر اعلیٰ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ رواں سال کو میر گل خان نصیر کے نام سے منسوب کیا گیا ہے، اور اس سلسلے میں مختلف تقاریب بھی منعقد کی گئی ہیں، انہوں نے کہا کہ میر گل خان نصیر وطن دوست، قوم دوست اور انسان دوست قومی رہنما تھے، ان کی قومی، وطنی، سیاسی جدوجہد ہمارے لیے مشعل راہ ہے، ان کی بلوچی زبان کی ترویج، شاعری میں خدمات انتہائی قابل تحسین ہیں، وہ قومی رہنما، شاعر، صحافی ادیب اور بڑے مورخ تھے، انہوں نے پوری زندگی قوم کی خدمت میں گزاری، ان کی زندگی میں آرام، خوشی اور آسائش کبھی نہیں آئیں، ان کی وطن اور قوم سے وابستگی انتہائی گہری تھی، وزیر اعلیٰ بلوچستان نے میر گل خان نصیر کی مزید تصانیف کی اشاعت کے لیے 10لاکھ روپے دینے کا اعلان بھی کیا۔ آخر میں وزیر اعلیٰ نے ادیبوں اور شعرا میں اعزازی شیلڈز تقسیم کیں۔
میر گل خان نصیر کی بلوچی زبان کی ترویج، شاعری میں خدمات انتہائی قابل تحسین ہیں،ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ
وقتِ اشاعت : November 15 – 2014