جہلم: تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان کہتے ہیں کہ نواز شریف نے دھرنے کو ناکام بنانے کے لئے آئی بی کو 270 کروڑ روپے دیئے اور ہر ماہ اشتہارات کی مد میں 3 ارب روپے دیئے جارہے ہیں۔
جہلم میں تحریک انصاف کے جلسہ عام سے خطاب کے دوران عمران خان کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز اسلام آباد میں ایک کرکٹ میچ ہوا جس میں افغان صدر اور نواز شریف موجود تھے لیکن ’’گو نواز گو‘‘ کے خوف سے عوام کو ہی نہیں بلایا گیا۔ وقت آگیا ہے کہ ہم اس فرسودہ پٹواری نظام سے چھٹکارہ پائیں، ہم ایک نیا پاکستان بنائیں جس کی بنیاد عدل اور برابری پر ہو،30 نومبر کو اسلام آباد میں فیصلہ کن جنگ ہوگی جہاں ایک جانب پاکستان کے عوام ہوں گے اور دوسری جانب ظلم کے نظام سے فائدہ اٹھانے والے ہوں گے، یہ وہ لوگ ہیں جو پچھلے 25 برسوں سے اقتدار کی باریاں لے رہے ہیں اور اپنے بچوں کو باریاں لینے کے لئے تیار کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سندھ کے عوام بھی تیار ہوجائیں، ہم سندھ کے پسے ہوئے لوگوں کے ساتھ کھڑے ہوں گے کیونکہ سندھ میں جو ظلم ہورہا ہے ایسا شائد ہی ملک کے کسی حصے میں ہوتا ہو، سندھ میں آکر ہم لوگوں کے خوف کی زنجیریں توڑیں گے۔
چیرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ وہ فخر سے کہتے ہیں کہ پاکستان کی بہترین پولیس خیبر پختونخوا میں ہے، اس بات کی گواہی مسلم لیگ (ن) کے سیاسی رہنما بھی دیتے ہیں، ایک منشیات فروش جسے جیل میں ہونا چاہئے اسے نوازشریف نے 50 ارب روپے کے میٹرو بس منصوبے کا سربراہ بنادیا ہے، پاکستان کو ٹھیک کرنا مشکل ہے لیکن ناممکن نہیں، اگر نیا پاکستان بنانا ہے تو ہمیں اہم عہدوں پر صرف 200 قابل اور ایماندار انسان لگانا ہوں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ بہترین قوم بننے کے لئے ہمیں سچ بولنا پڑے گا، جس نے کرپشن کی اور لوگوں کو قتل کیا وہ عمران خان کو جیل نہیں بھجوا سکتا۔ وہ نواز شریف اور آصف زرداری کی شراکت داری ختم کرکے رہیں گے، ان کے دھرنے کو 94 دن ہوگئے ہیں اور انصاف نہ ملا تو اگلے 90 بھی دھرنا دیں گے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ 30 نومبر کا سن کر نواز شریف گھبرا گئے ہیں، انہوں نے دھرنے کو ناکام بنانے کے لئے آئی بی کا بجٹ 20 کروڑ سے بڑھا 270 کروڑ کیا، جس سے لوگوں کے ضمیر خریدنے کی کوشش کی گئی، حکومت نے صرف اشتہارات کی مد میں 10 ارب روپے خرچ کئے، اب ہر ماہ 3 ارب روپے کے اشتہارات دیئے جارہے ہیں۔ یہ تمام رقم عوام کے ٹیکس کے پیسوں سے کیا جارہا ہے۔