|

وقتِ اشاعت :   November 21 – 2014

اسلام آباد: چیرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہناہے کہ پورے پاکستان میں سب سے زیادہ مظلوم عوام سندھ کی ہے اور وہاں کے لوگ دوسرے صوبوں کی نسبت تبدیلی کے لئے سب سے زیادہ تیار ہیں۔ لاڑکانہ جلسے میں شرکت کے لئے روانگی سے قبل بنی گالہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ ڈھائی کروڑ بچہ اسکول سے باہر ہے، نہ لوگوں کے پاس روز گار ہے اور نہ انہیں انصاف ملتا ہے، جو حکومت دھاندلی سے آتی ہے وہ عوام کو سہولیات فراہم کرنے کے بجائے ان لوگوں  پر پیسہ خرچ کرتی ہے جن سے انہوں نے پیسہ بنانا ہوتا ہے کیونکہ پیسہ خرچ کر کے رشوت دے کر یہ لوگ الیکشن جیتتے ہیں اور پھر اس پیسے سے مزید پیسہ بناتے ہیں، یہ صرف میرا مسئلہ نہیں بلکہ پورے پاکستان کا مسئلہ ہے، میں نے دھرنے کے 100 دن مکمل کر لئے اور اگلے 100 دن کے لئے بھی تیار ہوں کیونکہ جب تک ہم 2013 کے انتخابات کا احتساب نہیں کر لیتے اس وقت تک اس ملک میں دھاندلی نہیں رک سکتی بلکہ دھاندلی میں اور زیادہ اضافہ ہو جائے گا۔ لاڑکانہ میں جلسے کے حوالے سے کہنا تھا کہ سندھ کے لوگوں کی اکثریت بھی پاکستان کے دوسرے صوبے کے لوگوں کی طرح مظلوم ہیں، تھوڑے سے ظالم اکٹھے ہو گئے اور  وہ لیفٹ، رائٹ اور مذہب کے نام پر سیاست کر رہے ہیں لیکن ٓسل میں ان کے مقاصد ایک ہی ہیں، پورے پاکستان میں مظلوم لوگوں کا مسئلہ ایک ہی ہے کہ ان کو حقوق حاصل نہیں ہیں، انہیں ان کی بنیادی ضروریات حاصل نہیں ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سندھ میں جس طرح کمزور پر ظلم ہوتا ہے اتنا پورے پاکستان میں نہیں ہوتا، سندھ کے لوگ پورے پاکستان سے زیادہ تبدیلی کے لئے تیار ہیں۔ وفاقی وزیراطلاعات پرویز  رشید  کی جانب سے اثاثوں سے متعلق لگائے گئے الزامات پر سربراہ تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ میرے تمام اثاثے واضح ہیں، میرا سب کچھ میرے اپنے نام پر  ہے اس کے علاوہ جو کچھ بھی وہ  حکومت غریبوں میں تقسیم کر دے،  اگر میرے نام پر کچھ ہے اور میں نے وہ ظاہر نہیں کیا ہے تو یہ تو حکومت کی نا اہلی ہے کہ وہ مجھے ابھی تک پکڑ نہیں سکی ہے۔ میں تو حکومت میں نہیں ہوں اصل میں تو  جواب حکومت میں شامل لوگوں کو دینا ہے کہ ان کے پاس انتا پیسہ کہاں سے آیا، شریف خاندان کے پاس 20 سال پہلے بیرون ملک کتنی جائیداد تھی اور اب کتنی ہو گئی ہے اس کا بتایا جائے۔ سربراہ تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ عالمی مارکیٹ میں پٹرول کی قیمیت پچھلے 5 ماہ میں 25 فیصد گری ہے لیکن اس حساب سے حکومت نے قیمتیں کم نہیں کیں بلکہ حکومت نے عوام کو ریلیف دینے کے بجائے  بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کر کے 40 ارب روپے  کمایا ہے اور اوور بلنگ اس کے علاوہ ہے۔  حکومت نے گیس کے لئے بھی کوئی انتظام نہیں کیا لہذا اب لوڈ شیڈنگ تو بڑھے گی۔