|

وقتِ اشاعت :   November 21 – 2014

لاڑکانہ: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ سندھ کے لوگوں سے وعدہ ہے کہ صوبے کو تقسیم نہیں ہونے دیں گے جبکہ یہاں کے لوگوں کے فیصلے کے بغیر کالا باغ ڈیم بھی نہیں بنے گا پیپلز پارٹی کا گڑھ سمجھے جانے والے شہر لاڑکانہ میں بڑے جلسے سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ سیاست میں لوگوں کو مختلف بنیادوں پر تقسیم کیا جاتا ہے، عوام کو زبان اور قومیت کی بنیاد پر تقسیم کیا گیا لیکن اصل تقسیم ظالم اور مظلوم کی ہے۔ جلسے کے دوران ‘گونوازگو’ کے نعرے سن کر عمران خان نے کہا کہ لاڑکانہ میں بھی ‘گونوازگو’ پہنچ گیا لیکن ‘گوزرداری گو’ نہیں پہنچا۔ عمران خان نے کہا کہ ‘ایک ہی گیند پرنوازشریف اورآصف زرداری کی وکٹیں گریں گی’. تحریک انصاف کے سربراہ نے کہا کہ سندھ میں میرٹ نہیں ہے، پیسے لے کر نوکریاں دی جاتی ہیں۔ چیئرمین پی ٹی آئی نے دعویٰ کیا کہ خیبر پختونخوا کی پولیس بدل چکی ہے، وہ اب بہترین پولیس ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ پولیس میں سیاسی مداخلت ہے، پولیس اہلکاروں سے غلط کام کروائے جاتے ہیں جبکہ ڈاکوں احتجاج کر رہے ہیں کہ پولیس ان سے حصہ مانگ رہی ہے، ڈاکوؤں سے پیسے لینے والی پولیس عوام کی حفاظت کیسے کرے گی۔ ‘ہم خیبرپختونخوا جیسی پولیس سندھ میں بھی لائیں گے’۔ 2013 میں بدترین دھاندلی ہوئی جس کے خلاف دھرنا دیا، پیپلز پارٹی نے سندھ اور مسلم لیگ (ن) نے پنجاب میں دھاندلی ک، اسی ظالم نظام کے خلاف 30 نومبر کو جمع ہورہےہیں،ان کا کہنا تھا کہ سندھ میں اسکول صرف کاغذوں میں ہیں، 60لاکھ بچے اسکولوں سے باہر ہیں، بلدیاتی نظام لاکر اسکولوں میں بہتری لائیں گے۔ انہوں نے حکومت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ 30 نومبر کا احتجاج پرامن ہوگا، پولیس کا غلط استعمال نہ کیا جائے جبکہ لوگوں کو بھی نہ روکا جائے، پرامن رہیں گے، جب پرمن احتجاج کو روکا جاتا ہے تو خونی انقلاب آتا ہے۔

لاڑکانہ آنے کیلئے کسی ویزے کی ضرورت نہیں، شاہ محمود قریشی


پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان اور سینیئر رہنما شاہ محمود قریشی اسٹیج پر براجمان ہیں—۔ڈان نیوز اسکرین گریب
پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان اور سینیئر رہنما شاہ محمود قریشی اسٹیج پر براجمان ہیں—۔ڈان نیوز اسکرین گریب
اس سے قبل جلسے سے خطاب کرتے ہوئے تحریک انصاف کے سینیئر رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا کہ عمران خان کوکسی سرٹیفکیٹ کی ضرورت نہیں۔ انھوں نے کہا کہ ہمیں لاڑکانہ آنے کے لیے این او سی یا ویزہ نہیں چاہیے۔ ‘ہمیں آنا تھا، ہم آگئے’۔ سندھ کے جاگیرداروں پر تنقید کرتے ہوئے قریشی نے کہا کہ کل تک ان کے پیروں میں جوتے نہیں تھے اور آج وہی سندھ کے لوگوں کو جوتے مارتے ہیں۔ شاہ محمودقریشی کا کہنا تھا کہ لاڑکانہ والوں نے موجودہ حکومت کومسترد کردیا ہے۔انھوں نے کہا کہ تحریک انصاف کا قافلہ سندھ کے عوام کی مدد کے لیے آیا ہے۔

عمران خان سندھ دھرتی میں رنگ جمانے کیلئے تیار


ذوالفقار علی بھٹو کے نامکمل مشن کو پورا کرنے کا عزم لے کر پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان، پیپلز پارٹی کے سیاسی گڑھ لاڑکانہ پہنچے۔ عمران خان کے طیارے نے جمعے کی دوپہر موئن جو دڑو ایئر پورٹ پر لینڈ کیا. لاڑکانہ شہر میں جگہ جگہ پی ٹی آئی کے کیمپس موجود ہیں، جہاں پارٹی ترانے بجائے جا رہے ہیں، جبکہ لاڑکانہ کے تعلقہ بکرانی میں علی آباد گاؤں میں ایک بڑا پنڈال سجایا گیا ہے۔ پارٹی چیئرمین عمران خان کے ساتھ دیگر رہنما شاہ محمود قریشی، جہانگیر ترین بھی موجود ہیں۔ واضح رہے کہ اندرونِ سندھ بالخصوص لاڑکانہ پاکستان پیپلز پارٹی کا مضبوط گڑھ سمجھا جاتا ہے اور پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے یہاں جلسے کے اعلان کے بعد اس حوالے سے کافی چہ میگوئیاں کی جارہی ہیں کہ آیا دیگر شہروں میں جلسوں کی طرح لاڑکانہ میں بھی عمران خان کا سونامی اپنی طاقت دکھا پاتا ہے یا نہیں۔   جمعے کو لاڑکانہ جلسے کے لیے روانگی سے قبل اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کے دوران عمران خان نے سندھ کے عوام کو مظلوم قرار دیتے ہوئے دعوی کیا کہ وادیٔ مہران والے دیگر صوبوں کی نسبت زیادہ شدت سے تبدیلی کے خواہشمند ہیں ۔ عمران خان نے کہا کہ ‘سندھ کےعوام میں دوسرے پاکستانیوں سے زیادہ تبدیلی کی خواہش ہے’۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ ‘سندھ کی اکثریت مظلوم ہے اور انھیں ان کی بنیادی ضروریات فراہم نہیں کی جارہیں’۔ پی ٹی آئی چیئرمین نے بنی گالہ سے لاڑکانہ کے لیے روانہ ہوتے ہوئے کہا کہ ‘آج کا جلسہ تاریخی ہوگا’۔

ایک سنچری مکمل ہوگئی اب دوسری سنچری کی تیاری ہے، عمران خان


لاڑکانہ روانگی سے قبل اسلام آباد دھرنے کے سو دن مکمل ہوجانے کا حوالہ دیتے ہوئے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا کہ ‘ 100 دن گزرگئے، مزید 100 دن بیٹھنے کے لیے بھی تیار ہوں’۔ ‘ایک سنچری مکمل ہوگئی اب دوسری سنچری کی تیاری کررہا ہوں’۔ ان کا کہنا تھا کہ ‘انتخابات میں دھاندلی میرا یا تحریک انصاف کا نہیں بلکہ پاکستانی عوام کا مسئلہ ہے اور ہم قوم کے لیے جدوجہد جاری رکھیں گے’۔ ‘جو حکومت دھاندلی سے آتی ہے وہ عوام کی فلاح وبہبود پر پیسہ خرچ نہیں کرتی بلکہ ان لوگوں پر خرچ کرتی ہے جو مزید پیسہ بنانے میں مدد دے سکے’۔ انھوں نےعزم کا اظہارکیا کہ ‘ہم کسی کو دھاندلی نہیں کرنے دیں گے’۔ وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید کی جانب سے عمران خان کے اثاثہ جات پر اعتراض کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ‘میراسب کچھ میرے نام پر ہے، میں نے اثاثے چوری سےحاصل نہیں کیے’۔ عمران خان نے پیٹرول کی قیمتوں میں کمی کو بھی دھوکا قرار دیتے ہوئے لزام لگایا کہ حکومت نے عالمی مارکیٹ کے حساب سے نرخ نہیں کم نہیں کیے۔