|

وقتِ اشاعت :   November 22 – 2014

ٹیکسلا: وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ اگرکوئی یہ سمجھتا ہے کہ 30 نومبر کو اسلام آباد میں یلغارہوگی تووہ غلط فہمی کا شکارہے، ریاست اتنی کمزورنہیں ہوتی کہ کوئی بھی آکریلغارکردے۔

ٹیکسلا میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کا اسلام آباد میں جلسہ ہوا تو قانون اور ضابطے کے مطابق ہوگا اور اگر 30 نومبر کا جلسہ پرامن ہوتا ہے تو ہمیں کوئی اعتراض نہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت مذاکرات کے لئے تیار ہے امید ہے تحریک انصاف مذاکرات کی میزپرآئے گی، پی ٹی آئی ملک کی خاطر مذاکراتی میز پر آکر بات کرے، پوری قوم نے پی ٹی وی پر حملہ ہوتے دیکھا جس کے بعد اگر وفاق چاہتا تو 31 اگست کو دونوں کنٹینرز قبضے میں لے لئے جاتے لیکن ایسا نہیں کیا گیا کیوں کہ حکومت مذاکرات پر یقین رکھتی ہے۔

وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ملک میں داعش کا کوئی وجود نہیں جب کہ بعض سیاسی لوگوں کو بیانات دینے کا بہت شوق ہے اور اسی وجہ سے انہوں نے حکومت کو نیچا دکھانے کے لئے اشتعال انگیزی کی جب کہ داعش کے حوالے سے شرپسند تنظیموں نے اس تنظیم کا نام استعمال کیا اور وال چاکنگ کی جو کوئی مشکل کام نہیں۔ چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ  فوجی اور سول ادارے کہہ چکے ہیں داعش سمیت دیگر تشدد پسند عناصر کا راستہ روکا جائے گا۔