|

وقتِ اشاعت :   November 22 – 2014

اسلام آباد: اسلام آباد میں آئی ڈی پیز کی بحالی کے لیے گرینڈ جرگے کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا ہے۔ گرینڈ جرگے میں فاٹا میں جاری آپریشن کو فوری طور پر منطقی انجام تک پہنچانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ گرینڈ جرگے کے اختتام پر جاری کیے گئے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ کلیئر قرار دیئے گئے علاقوں میں آئی ڈی پیز کو واپس جانے کی اجازت دی جائے جبکہ فاٹا میں جاری آپریشن کو فوری طور پر منطقی انجام تک پہنچایا جائے۔ اعلامیے کے مطابق شہداء کے ورثاء اور زخمیوں کے لیے جامع پیکیج کا اعلان کیا جائے، ذرائع ابلاغ کے ذریعے آئی ڈی پیز کے مسائل کو اجاگر کیا جائے، فاٹا میں روزگار کے نئے مواقع پیدا کیے جائیں اور تباہ ہونےوالی عوامی املاک کی ازسر نو تعمیر کی جائے۔ جرگے سے خطاب میں مولانا فضل الرحمن کا کہنا تھا کہ قبائل پر جنگ کے چھائے بادل آگ برسا رہے ہیں،یہ جنگ کس نے مسلط کی اور کس کی ضرورت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ 20ویں صدی میں جغرافیائی تقسیم برطانیہ کے فائدے میں تھی، امریکا اور مغربی دنیا کو بتانا چاہتے ہں کہ جنگ ہماری ضرورت نہیں۔ اے این پی (عوامی نیشنل پارٹی) کے سربراہ اسفندیار ولی نے مرکزی حکومت کے ساتھ خیبرپختونخوا حکومت پر بھی تنقید کی۔ ان کا کہنا تھا کہ امن کے لیے قبائلیوں کی واپسی ضروری ہے۔ ایم کیو ایم (متحدہ قومی موومنٹ) کے رہنما حیدر عباس رضوی نے آئی ڈی پیز کو انسانی المیہ قرار دیا اور قوم سے اس معاملے کی سنجیدگی کا نوٹس لینے کی بھی اپیل کی۔