|

وقتِ اشاعت :   November 24 – 2014

اسلام آباد: چیرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا ہے کہ 29 نومبر کا بے چینی سے انتظار ہے اور اس دن کوئی بڑا ایکشن نظر آرہا ہے جب کہ تحریک انصاف اب 14 اگست والی جماعت نہیں یہ بدل چکی ہے اور ہمارے کارکنان اب پولیس سے مار نہیں  کھائیں گے۔ اسلام آباد کے ڈی چوک پر دھرنے کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نےکہا کہ حکومت نے مجھے، شاہ محمودقریشی، جہانگیر ترین اور وزیراعلیٰ خبرپختونخوا کو بھی اشتہاری قرار دے دیا جب کہ حکومت ایک طرف مذاکرات اور دوسری طرف اسلام آباد کو بند کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکمرانوں نے ہمیں  مقابلہ کریں گے کیونکہ تحریک انصاف اب 14 اگست والی جماعت نہیں رہی یہ تبدیلی ہوچکی ہے، ہمارے کارکنان اب پولیس سے مار نہیں کھائیں گے جب کہ کارکنان کو کہہ دیا ہے کہ تشدد کیا گیا تو مقابلہ کریں گے، پولیس بھی قانون کے مطابق چلے وہ کوئی نوازشریف کی ملازم نہیں ہے۔ عمران خان نے کہا کہ پر امن احتجاج ہمارا حق ہے، حکمران جیلوں میں ڈالنے سمیت جو مرضی کرلیں ہم مقابلہ کریں گے، 30 نومبر کو حکومت شیلنگ کرے یا کچھ اور لیکن ان کا آخری دم تک مقابلہ کروں گا، 29 نومبر کا شدت سے انتظار ہے کیونکہ اس دن کوئی بڑا ایکشن نظر آرہا ہے، ظلم کرنے والوں کو نہیں بھولیں گے اور ایک ایک کو سزا دلوائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ڈی چوک کی تحریک جلد پورے ملک میں پھیل جائے گی جبکہ شہباز شریف کو چیلنج کرتا ہوں کہ وہ خیبرپختونخوا میں جلسہ کرکے دکھائیں وہ اب پنجاب میں بھی جلسہ نہیں کرسکیں گے، نوازشریف نے اگر ڈیڑھ کروڑ ووٹ لیے ہیں وہ بھی ایک جلسہ کرکے دکھائیں۔ چیرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ جمہوریت کا درس دینے والوں نے خود سپریم کورٹ پر حملہ کیا، جعلی وزیراعظم عوام سے خوفزدہ ہیں اگر میں وزیراعظم ہوتا تو ان کو احتجاج کا پورا حق دیتا۔ انہوں نے کہا کہ چور چور کا حساب نہیں کرتا  جب کہ تحریک انصاف لوٹا ہوا پیسہ ملک میں واپس لائے گی۔