کراچی: سابق صدر پرویز مشرف کا کہنا ہے کہ میرے دور میں صرف 9 ڈرون حملے ہوئے اور امریکا کی جانب سے اہم دہشت گرد گروپ کے شواہد دیئے جانے کے بعد صرف ایک ڈرون حملے کی اجازت دی تھی۔
برطانوی نشریاتی ادارے کو دیئے گئے انٹرویو میں سابق صدر پرویز مشرف نے کہا کہ غداری کیس میں میرے خلاف الزامات تراشے گئے ہیں اور یہ الزامات پوری طرح سیاست زدہ ہیں کیونکہ یہ کارروائی مجھ سے بدلہ لینے کیلئے کی جارہی ہے لیکن مجھے پورا یقین ہے کہ جیت حق اور انصاف کی ہی ہوگی۔ انہوں نےکہا کہ پاکستان واپسی پر اس طرح کی صورتحال کا سامنے کرنے کا علم تھا لیکن مجھے پاکستان واپسی کے لیے ایک فیصلہ کرلیا تھا ورنہ کبھی واپس نہیں آتا۔
پرویز مشرف نے کہا کہ جمہوریت پر بذات خود یقین رکھتا ہوں لیکن پاکستان میں مغربی جمہوریت نافذ نہیں کی جا سکتی یہاں نظام کو مقامی ماحول کے مطابق بنانا ہوگا کیونکہ آپ اپنی قسم کی جمہوریت ہر جگہ تھوپنا چاہتے ہیں اور یہ قابل عمل نہیں ہے، ہر ملک کے اپنے مسائل ہیں اور اپنے حالات ہیں اور ہر ملک کو اپنے حالات کے مطابق چلنا چاہیے۔ ڈرون حملوں سے متعلق سوال پر سابق صدر کا کہنا تھا کہ میرے زمانے میں صرف 9 ڈرون حملے ہوئے جبکہ امریکا کی جانب سے ہمیں ایک اہم دہشت گرد روپ کے شواہد دکھائے گئے جس کےبعد صرف ایک ڈرون حملے کی اجازت دی تھی۔
سابق صدر کا کہنا تھا کہ میں بھارت کا مخالف نہیں لیکن صرف پاکستان کا مفاد عزیز ہے کیونکہ کوئی بھی بے عزتی اور تذلیل کے بعد اچھے تعلقات کا حامی نہیں ہوگا۔
امریکا کو صرف ایک ڈرون حملے کی اجازت دی تھی، پرویز مشرف
وقتِ اشاعت : November 25 – 2014