لکھنؤ: شمالی ہندوستان میں زیادتی کی کوشش میں مزاحمت کرنے پر لڑکوں کے گروہ نے نوجوان لڑکی کو سزا کے طور پر آگ لگا دی جس سے وہ ہلاک ہو گئی۔
پولیس نے واقعے میں مبینہ طور پر ملوث چار افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔
16 نومبر کو ریاست اترپردیش میں 15 سالہ لڑکی کسی کام سے اپنے گھر سے باہر نکلی۔
مقامی سپرنٹنڈنٹ آر کے ساہو نے بتایا کہ لڑکی کے اہلخانہ نے پولیس کو بتایا تھا کہ چھ افراد نے لڑکی سے نازیبا زبان استعمال کرتے ہوئے اسے چھونے کی کوشش کی جس پر اس نے مزاحمت کی تو وہ اسے کھینچتے ہوئے گھر کے اندر لے گئے۔
نئی دہلی کے جنوب مشرق میں 277 کلو میٹر کے فاصلے پر واقع گاؤں شاہجہاں پور میں پیش آنے والے واقعے میں ملزمان نے سزا کے طور پر لڑکی پر مٹی کا تیل چھڑ کر آگ لگا دی۔
ساہو نے بتایا کہ چھ میں سے چار مشتبہ ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا ہے، تمام افراد لڑکی کے گاؤں اور ذات سے تعلق رکھتے ہیں جبکہ دیگر دو ملزمان کی تلاش جاری ہے۔
واضح رہے کہ ہندوستان میں جنسی زیادتی اور خواتین پر تشدد کوئی نئی بات نہیں جس کی وجہ سے اسے عالمی سطح پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
دسمبر 2012 میں دہلی میں 23 سالہ طالبہ کے ساتھ کیے گئے گینگ ریپ اور وحشیانہ تشدد نے ملک بھر میں قانون نافذ کرنے والے اداروں اور ملک میں خؤاتین کے حقوق پر سوالیہ نشان لگا دیا تھا۔
اس کے علاوہ ملک بھر میں ناصرف مقامی بلکہ غیر ملکی افراد کے ساتھ بھی ریپ اور تشدد کے واقعات پیش آچکے ہیں۔
انڈیا: زیادتی سے روکنے پر لڑکی نذر آتش
وقتِ اشاعت : November 26 – 2014