کوئٹہ: مسلم لیگ ن کے صوبائی صدر پارلیمانی لیڈر سینئر صوبائی وزیر اور چیف آف جھالاوان نواب ثناء اللہ خان زہری نے اپوزیشن کی جانب سے مشترکہ مذمتی قرار داد پیش کرنے پر قرار داد کی حمایت کا اعلان کیا اور کہاکہ میں بحیثیت سینئر وزیر اور میری پارٹی کے وزیر داخلہ جن کا تعلق مسلم لیگ ن سے ہے اس بات کا اعتراف بھی کرتے ہیں اور ذمہ دار بھی سمجھتے ہیں کہ صوبے میں امن وامان کی صورتحال بہتر نہیں روزانہ حکومتی ارکان کی جانب سے یہ کہا جاتا ہے کہ امن وامان کی صورتحال بہتر ہے 80فیصد حالات پر قابو پالیا ہے میرے خیال میں یہ صحیح نہیں ہے انہوں نے کہاکہ یہ بڑے دکھ اور تکلیف کی بات ہے کہ ہم حقائق کو چھپارہے ہیں انہوں نے کہاکہ عمرانی قبائل کے جن لوگوں کو مارا گیا تھا اس کے قاتل ابھی بھی اسی روڈ پر بیٹھے ہوئے ہیں میرے بچوں کو شہید کیا گیا ان کے قاتل بھی آزادانہ گھوم رہے ہیں عدالت میں ان کو اشتہاری ملزم قرار دیا گیا مگر ابھی تک ان کو گرفتار نہیں کیا گیا بلکہ میرے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے آپ اس سے اندازہ لگاسکتے ہیں کہ صوبے میں امن وامان کی صورتحال ایسی رہی ہے تو بہت مشکل ہوگا کہ مخلوط حکومت کیساتھ چل سکیں ہمارے راستے جدا ہوجائینگے ۔انہوں نے کہاکہ ’’کل کے چوکرے جھل مگسی میں بیٹھے ہوئے میرے بچوں کے قاتلوں کیساتھ بیٹھے ہوئے ہیں اور ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جارہی ہے ‘‘۔انہوں نے کہاکہ ہم حکومت کا حصہ ہے میں بھی اپنے آپ کو ذمہ دار سمجھتا ہوں جتنے وزیراعلیٰ ہے انہوں نے کہاکہ وزیراعلیٰ بلوچستان کی موجودگی میں یہ بات واضح کردینا چاہتا ہوں کہ بلوچستان میں امن وامان کی صورتحال ٹھیک نہیں ہے انہوں نے کہاکہ میرے بچوں کو شہید کیا گیا اور قاتل دھندناتے پھر تے ہیں انہوں نے کہاکہ گذشتہ دنوں سبی کے علاقے میں عمرانی قبیلے سے تعلق رکھنے والے جن افراد کو قتل کیا گیا تھا ان کے قاتل ابھی بھی اسی سڑک پر بیٹھے ہوئے ہیں مگر حکومت ان کو گرفتار کرنے میں ناکام ہوگئی ہے اور نہ ہی ان کے خلاف کوئی کارروائی کی جارہی ہے انہوں نے کہاکہ اشتہاری مجرموں کو عدالت نے سزا دی ہے مگر حکومت ان کو گرفتار نہیں کررہی ہے آخر اس کی کیا وجہ ہے اس بارے میں مجھے بتایا جائے کہ کیا کمزوری ہے ؟کہ ایسے مجرموں کو گرفتار نہیں کیا جاتا انہوں نے کہاکہ ڈیڑھ سال پہلے میرے تین بیٹے شہید ہوئے مگر افسوس کیساتھ کہنا پڑتا ہے کہ حکومت کی جانب سے اخباری بیانات جاری ہوتے ہیں کہ حکومت نے 80فیصد امن وامان کی صورتحال پر قابو پالیا ہے میں واضح کرنا چاہتا ہوں کہ امن وامان کی صورتحال پر قابو نہیں پایا جاسکا اور میں اس صورتحال سے مطمئن نہیں ہوں ۔انہوں نے کہاکہ کل کے چوکرے قاتلوں کیساتھ بیٹھ کر صبح شام چائے پیتے ہیں جب یہ چوکرے ہی قاتلوں کے ساتھی بن گئے ہیں تو پھر کیا امید رکھی جاسکیں کہ صوبے میں امن وامان کی صورتحال بہتر ہوسکیں گی انہوں نے کہاکہ جھل مگسی کا ڈی پی او ان قاتلوں کیساتھ ملا ہوا ہے اور اشتہاری ملزمان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کررہا ہے انہوں نے کہاکہ اگر یہی صورتحال رہی تو میں آج اسمبلی کے فلور پر واضح کردینا چاہتا ہوں کہ پھر ہمارے ڈاکٹرعبدالمالک سے راستے جدا ہوجائینگے کیونکہ جب امن وامان کی صورتحال بہتر نہ ہوں اور ہم عوام کی جان ومال کا تحفظ نہ کریں تو ہمار ا ساتھ رہنا بہت مشکل ہوجائیگا ۔
جھل مگسی کا ڈی پی او میرے بچوں کے قاتلوں کیساتھ ملا ہوا ہے،ثناء اللہ زہری کا الزام
وقتِ اشاعت : November 29 – 2014