|

وقتِ اشاعت :   November 30 – 2014

مولانا خالد محمود سومرو کے قتل کے خلاف جمیعت علمائے اسلام (ف) کی اپیل پر ملک کے مختلف شہروں میں ہڑتال کی جارہی ہے جبکہ اہم شاہراہوں کو ٹریفک کی آمد و رفت کے لئے بند کردیا گیا ہے۔ گزشتہ روز سکھر میں نماز فجر کے بعد سابق سینیٹر مولانا خالد محمود سومرو کی ٹارگٹ کلنگ کے خلاف ملک بھر میں احتجاج کیا جارہا ہے۔  کراچی میں مشتعل افراد نے سپر ہائی وے، شیر شاہ چوک، پراچہ چوک اور ماڑی پور میں سڑکوں کو بلاک کردیا جبکہ آر سی ڈی روڈ پر گاڑیوں پر پتھراؤ بھی کیا گیا جس کے نتیجے میں سندھ اور بلوچستان کے درمیان ٹریفک معطل ہوگئی۔ اس کے علاوہ سکھر، اوباڑو، ڈہرکی، گھوٹکی، میرپورماتھیلو، کنڈیارو، پڈعیدن، محراب پور، تھاروشاہ، بھریاروڈ، نوشہرو فیروز،جیکب آباد، پنو عاقل، لاڑکانہ، بدین،گولارچی، تلہار،ماتلی اور ٹنڈو باگو میں کاروباری مراکز مکمل طور پر بند ہیں۔ بلوچستان کے مختلف شہروں کی فضا بھی خالد محمود سومرو کے قتل پر سوگوار ہے۔ صوبائی دارالحکومت کوئٹہ، حب، خضدار، اوتھل، ڈہرہ مراد جمالی، چمن  اور قلعہ سیف اللہ سمیت مختلف شہروں میں مکمل شٹر ڈاؤن ہڑتال کی جارہی ہے۔ کوئٹہ چمن شاہراہ بند ہونے سے نیٹوسپلائی، افغان ٹرانزٹ ٹریڈ سمیت ہرقسم کی تجارتی سرگرمیاں معطل ہوگئی ہے۔ اس کے علاوہ جیکب آباد میں جے یو آئی (ف) کے کارکنوں نے سندھ بلوچستان شاہراہ بلاک کرکے احتجاج کیا ۔ قلات میں بھی  قومی شاہراہ کو رکاوٹیں کھڑی کرکے بلاک کردیا۔ خیبر پختونخوا اور قبائلی علاقاجات میں بھی جے یو آئی (ف) کی اپیل پر امن ہڑتال اور احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔  پشاور، مردان، نوشہرہ، صوابی، ڈیرہ اسماعیل خان، بنوں، ٹانک، کوہاٹ اور ہنگو میں جے یو آئی (ف) کے کارکنوں کی جانب سے احتجاج جاری ہے اور مختلف شاہراہوں پر مظاہرے کئے جارہے ہیں۔