|

وقتِ اشاعت :   December 4 – 2014

کراچی: آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے کہا ہے کہ دہشت گرداپنی سوچ مسلط کرنے کی کوشش کررہےہیں لہذا تنازعات اوردہشتگردی کےخاتمے کیلیےحقیقت پسندانہ کردار اداکرنا ہوگا اور خطے میں پائیدار امن کے لئے مسئلہ کشمیر اور فلسطین کا حل ضروری ہے۔

کراچی میں دفاعی نمائش آئیڈیاز 2014 سے خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف کا کہنا تھا کہ پاکستان دنیا کے لئے مثال ہے جو گزشتہ 35 سال سے حالت جنگ میں ہے جس نے امن کی خاطربیش بہا قربانیاں دیں اور دنیا ہماری کامیابی دیکھے گی، دہشتگردوں سے عالمی امن کو خطرات لاحق ہیں اور بدلتے حالات کے ساتھ دفاعی ضروریات بھی تبدیل ہورہی ہیں جب کہ مخصوص حالات کی وجہ سے مہاجرین کادوسرے ملک جانابھی خطرےکاباعث ہے۔ انہوں نے کہا کہ غیر ریاستی عناصر کی وجہ سے اندرونی سیکیورٹی متاثرہورہی ہے،غیر ریاستی عناصر پر قابو نہ پایا گیا تو صورتحال گھمبیر ہوسکتی ہے، این جی اوز اور ملٹی نیشنل کمپنیز بھی ملکی سیکیورٹی کو خطرے میں ڈالتی ہیں اورملکی سیکیورٹی ہمسایہ ملکوں کی سیکیورٹی پر بھی منحصر ہے۔

آرمی چیف کا کہنا تھا کہ اندرونی سیکیورٹی سے ہی بیرونی خطرات سے نمٹنا آسان ہوتا ہے اور صرف بارڈر سیکیورٹی سے ملکی کی اندرونی سیکیورٹی ممکن نہیں، ہم ایک مشکل وقت میں زندگی گزار رہے ہیں جس میں غربت، بیروزگاری، فوڈ سیکیورٹی اور پانی کی کمی بھی نئے سیکیورٹی چیلنجز ہیں۔ جنرل راحیل شریف نے کہا کہ مذہب اورگروہی شناخت بھی جنگوں کی نئی وجوہات بن رہی ہیں اور ہمیں اپنے نظریات اور کلچر کے تحفظ کے لئے کام کرنا ہوگا۔ اس سے قبل سربراہ پاک فوج نے ایکسپو سینٹر میں آٹھویں دفاعی نمائش آئیڈیاز 2014  کے لئے لگائے گئے اسٹالوں کا دورہ کیا اور ملکی و غیر ملکی مصنوعات کا معائنہ بھی کیا۔ نمائش میں 333 کمپنیاں اپنی مصنوعات پیش کر رہی ہیں جس میں 77 پاکستانی کمپنیوں کی جانب سے ٹینک، ایئرکرافٹ، اسلحہ اور دیگر عسکری ہتھیار نمائش میں رکھے گئے۔ آرمی چیف جنرل راحیل شریف کو پاکستانی سمیت غیر ملکی اسٹالوں پر ہتھیاروں سے متعلق بریفنگ دی گئی، آرمی چیف نے پاکستان آرڈیننس فیکٹری، پاکستان ایرانوٹیکل کمپلیکس اور ٹیلی کمیونیکیشن سمیت مختلف اسٹالوں پر ہتھیاروں کا معائنہ کیا اور انہیں خوب سراہا۔